جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات اگلے سال فروری کے بعد متوقع

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 6th Oct۔

جموں،6 اکتوبر: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے دورہ جموں و کشمیر کے ساتھ ہی اسمبلی انتخابات کی بحث ایک بار پھر تیز ہو گئی ہے۔ حد بندی مکمل ہونے کے بعد جموں و کشمیر میں الیکشن کمیشن نے اسمبلی انتخابات کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں انتخابات کے معاملے پر وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات الیکشن کمیشن کی طرف سے نظرثانی شدہ ووٹر لسٹ کی اشاعت کی مشق مکمل ہونے کے بعد کرائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سیاسی عمل شروع کر دیا ہے۔ میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ الیکشن کمیشن انتخابی فہرستوں کی اشاعت کا کام مکمل کر لینے کے بعد مکمل شفافیت کے ساتھ انتخابات کرائے جائیں گے اور یہاں آپ کے اپنے منتخب نمائندے حکومت کریں گے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر میں انتخابات کب ہوں گے؟ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں انتخابات اگلے سال فروری کے مہینے کے بعد ہی ممکن ہیں۔ دراصل جموں و کشمیر میں سردی کے موسم میں برف باری کی وجہ سے دسمبر، جنوری اور فروری کے مہینوں میں انتخابات کا انعقاد ناممکن ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اگر اکتوبر، نومبر میں انتخابات نہیں ہوئے تو فروری کے بعد انتخابات ہوں گے۔
جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کے پیش نظر الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) اور ووٹر ویریفائیڈ پیپر آڈٹ ٹریل وی وی پی اے ٹی کی پہلی سطح کی تصدیق کی جائے گی۔ تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں اور الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ٹیم ورکشاپ میں حصہ لے گی۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ اسمبلی انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں۔ تاہم الیکشن کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کرے گا۔ جموں و کشمیر میں نومبر 2018 سے اسمبلی نہیں ہے۔ پی ڈی پی-بی جے پی مخلوط حکومت کے خاتمے کے بعد اس وقت کے گورنر ستیہ پال ملک نے اسمبلی تحلیل کر دی تھی۔ مرکز اور لیفٹیننٹ گورنر کی انتظامیہ کہتی رہی ہے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں حلقہ بندیوں اور دیگر انتخابی عمل کی تکمیل کے بعد اسمبلی انتخابات کرائے جائیں گے۔ اس سال حلقہ بندیوں کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور الیکشن کمیشن نے گزشتہ ماہ ووٹر لسٹ کی نظرثانی کا کام شروع کر دیا ہے۔ یہ عمل سال 2019 میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد پہلی بار کیا جا رہا ہے۔نظرثانی شدہ ووٹر لسٹ 31 اکتوبر تک جاری کی جا سکتی ہے۔
عہدیداروں نے کہا کہ ایسے اشارے ملے ہیں کہ ووٹر لسٹ پر نظرثانی کا کام مکمل ہونے کے بعد انتخابات ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ ووٹر لسٹ پر نظرثانی کا کام جاری ہے اور امید ہے کہ یہ جلد ہی ختم ہوجائے گا۔ الیکشن کمیشن نے نظرثانی شدہ انتخابی فہرستیں جاری کرنے کی آخری تاریخ 31 اکتوبر مقرر کی ہے۔
پولنگ اسٹیشنوں کی ”ریشنلائزیشن” بھی کی جا رہی ہے اور توقع ہے کہ اس ماہ مکمل ہو جائے گی۔حد بندی کے بعد جموں و کشمیر میں سیٹوں کی کیا حیثیت ہے؟درحقیقت، حال ہی میں، 26 ماہ کی مشق کے بعد، جموں و کشمیر میں اسمبلی اور لوک سبھا کی نشستوں کی حد بندی کی گئی ہے۔ جموں و کشمیر میں اسمبلی کی کل 90 سیٹیں ہیں اور پہلی بار 9 سیٹیں درج فہرست قبائل کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ پہلی بار جموں و کشمیر کی تمام 5 لوک سبھا سیٹوں میں 18-18 اسمبلی سیٹوں کو برابر رکھا گیا ہے۔ یعنی ایک لوک سبھا حلقہ کی حدود میں 18 اسمبلی سیٹیں ہوں گی۔ جموں ریجن میں 43 اور کشمیر ریجن میں 47 سیٹیں ہیں۔ کسی ایک اسمبلی حلقے کی حد ایک سے زیادہ ضلع میں نہیں رکھی گئی ہے۔