Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 10th Nov.
وارانسی، 10 نومبر: بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) میں فیس میں اضافہ کے خلاف اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) بی ایچ یو یونٹ کا گزشتہ 27 دنوں سے جاری احتجاج جمعرات کو ختم ہو گیا۔ اس کے ساتھ ہی یونیورسٹی کے سنگھ گیٹ کو بھی مشتعل طلبہ نے عام لوگوں کے لیے کھول دیا۔ مشتعل طلبا 24 گھنٹے سے زائد گیٹ پر دھرنے دے کر بیٹھے ہوئے تھے۔
طلباء کی تحریک کو دیکھتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی نے تحریری یقین دہانی کرائی ہے کہ 45 دن کے اندر طلبا کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ اس کے بعد طلبہ نے ہڑتال ختم کردی۔ مشتعل طلبا نے الزام لگایا کہ بی ایچ یو انتظامیہ نے یو جی اور پی جی کورس سمیت ہاسٹل کی فیسوں میں پانچ گنا تک اضافہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نئے داخلوں کے دوران بڑھی ہوئی فیسوں کی ایک بڑی رقم وصول کی گئی ہے۔ ایک طرف ہم احتجاج کر رہے ہیں اور دوسری طرف یونیورسٹی حد سے زیادہ فیسیں وصول کر رہی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ اتنی ضدی ہے کہ فیسوں میں اضافے پر تمام حربے اپنا رہی ہے لیکن اپنے ہی طلبہ کی نہیں سن رہی۔