Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 19th Nov.
پٹنہ، 19 نومبر: بہار کی پٹنہ یونیورسٹی میں طلبہ یونین انتخابات کے لیے ووٹنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی اور دوپہر 2 بجے ختم ہوئی۔ اب پٹنہ کے ا?رٹ کالج میں گنتی شروع ہوگئی۔ لیکن جنہوں نے پہلی بار ووٹ دیا۔ تجربہ کیا ہے ، کیا ان طالبات میں کوئی خوشی ہے اور کیا انہوں نے کچھ دیکھ کر ووٹ دیا ہے؟ یہ جاننے کے لیے ہندوستھان سماچار کے نمائندے نے طالبات سے بات کی۔ ان طالبات میں کافی خوشی دیکھی گئی۔
مگدھ مہیلا کالج پٹنہ کی طالبات کا کہنا ہے کہ ہم ووٹ صرف اور صرف کام کے لیے دے رہے ہیں۔ نہ ذات پر نہ مذہب پر، ہم ووٹ صرف کام دیکھ کر دیتے ہیں۔ یہ طالبات ایک ایسے امیدوار کو جیتانا چاہتی ہیں ، جو کام کو اہمیت دے اور ان کی ضروریات کو سمجھ سکے۔
دوسری جانب طالبات کا کہنا ہے کہ پہلی بار ووٹنگ کرنا بہت اچھا لگا اور ہم نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا اور محسوس کیا کہ اب ہم اس کے لائق ہو گئے ہیں۔ مگدھ مہیلا کی طالبات کا کہنا ہے کہ ہم نے کام کی بنیاد پر ووٹ دیا ہے، ہم نے اس کو ووٹ دیا ہے جو اچھا کام کرتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ صدر کے عہدیکا دعویدار کون ہوتا ہے۔
واضح ہو کہ ووٹنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شروع ہوا۔ پولنگ مراکز پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ طلبہ یونین کے انتخابات کے لیے یونیورسٹی کے 14 حلقوں میں کل 51 بوتھ تیار کیے گئے تھے۔ جہاں کل 24523 طلبہ نے ووٹ ڈالے۔ انتخابات میں کل 306 بیلٹ بکس استعمال کیے گئے اور ووٹنگ کا عمل دوپہر 2 بجے تک جاری رہا۔