اسمبلی سیٹوںکے لئے ضمنی انتخابات

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 2ND Nov.

ملک کی چھ ریاستوں مہاراشٹر، ہریانہ، اتر پردیش، تلنگانہ، اوڈیشہ کی ایک ایک اسمبلی سیٹ پراور بہار کی دو اسمبلی سیٹوں یعنی کل سات اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ذریعہ طے شدہ پروگرام کے مطابق آ ج 3 نومبر کوان سبھی ساتوں سیٹوں کے لئے پولنگ ہونے والی ہے۔جن سات سیٹوں کے لئے ووٹنگ ہوگی، ان میں بہار کی دو اسمبلی سیٹوں سمیت مہاراشٹر، ہریانہ، تلنگانہ، اتر پردیش،اور اوڈیشہ کی بالترتیب اندھیری ایسٹ،، آدم پور، منگوڈے، گولا گوکراناتھ اور دھام نگر (ایس سی)شامل ہیں۔
بہار قانون ساز اسمبلی کی دو سیٹوں کے لئےضمنی انتخابات ہو رہے ہیں، وہ ہیں 101۔گوپال گنج اور 178۔مکامہ گوپال گنج کے ڈی ایم ڈاکٹر نول کشور چودھری کے مطابق آج صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ووٹنگ ہونی ہے۔ ڈی ایم کا کہنا ہے کہ کسی بھی پولنگ اسٹیشن پر موبائل فون لے جانے پر پابندی ہے۔ گوپال گنج ضمنی انتخاب کے لیے کل 9 ڈرون کیمرے بھی لگائے گئے ہیں۔ ان تمام کیمروں سے چپے چپے پر کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔ ا س اسمبلی حلقہ میں نیم فوجی دستوں کی کل 16 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ اس حلقے میں کل 3 لاکھ 31 ہزار 429 ووٹر ووٹ ڈالیں گے،جن میں مرد ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 68 ہزار 225 ہےجبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 63 ہزار 230 ہے۔ اس اسمبلی حلقہ میں تھرڈ جینڈر کے کل 11 ووٹرز بھی ہیں۔ اس حلقے میں کل 330 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں،جہاں 40 مجسٹریٹ تعینات کیے گئے ہیں۔ اس بار کسی پولنگ اسٹیشن پر سی سی ٹی وی نہیں لگائے گئے ہیں۔ ڈرون کیمروں سے ہی نگرانی کا مکمل بندوبست کیا گیا ہے۔تمام ووٹرز کو ووٹر سلپ کے ساتھ پولنگ اسٹیشن کی معلومات بھی فراہم کر دی گئی ہیں۔
ادھر 178۔مکامہ اسمبلی حلقہ کے ووٹروں کے لیے بھی یہی اصول جاری کیا گیا ہے۔مکامہ ضمنی انتخاب کے لیے پٹنہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ پٹنہ کے ایس ایس پی پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ اس الیکشن میں کل 175 عمارتوں میں 289 بوتھ بنائے گئے ہیں۔ تمام عمارتوں میں نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ پولنگ اسٹیشنوں پر مرکزی نیم فوجی دستوں کی کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ ضلع میں بوتھوں کی تصدیق کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ پولنگ اسٹیشنوں والی ایک یا دو عمارتوں پر پٹرولنگ پارٹیاں تعینات کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ہر 5 سیکٹرز میں ایک زون بنایا گیا ہے۔ ایس ایس پی کے مطابق پری الیکشن ایکشن میں 32 افراد کوضلع بدر کیا جا چکا ہے۔ انتخابات کے پیش نظر اسلحے جمع کرا لئے گئے ہیں۔ اسلحہ جمع نہ کرانے والوں کے لائسنس منسوخ کرنے کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔ اب تک 2 ہزار 289 ایسے افراد کے خلاف کارروائی کی جا چکی ہے، جن پر انتظامیہ کو الیکشن پر اثر انداز ہونے کا شبہ تھا۔ گھڑ سوار دستوں کی چار یونٹ کو ٹال ایریا میں تعینات کیا گیا ہے۔ٹال علاقہ میں ٹریکٹر کے ذریعے بھی مانیٹرنگ کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔
واضح ہو کہ مذکورہ دونوں اسمبلی حلقوں کے رائے دہندگان اپنے اپنے ڈھنگ سے سوچ رہے ہیں۔مکامہ سیٹ آر جے ڈی کی سیٹ ہے، 2020 کے انتخابات میں اس پر باہوبلی نیتا اننت سنگھ کا کامیاب ہوئے تھے، لیکن اے۔ کے47 معاملے میں سزا یافتہ ہونے کے بعد انھیں نا اہل قرار دئے جانے کی وجہ سے ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں ۔
مکامہ سیٹ کے لئےاس بار آر جے ڈی کے ٹکٹ پر اننت سنگھ کی اہلیہ نیلم دیوی میدان میں ہیں، ان کا مقابلہ حالیہ دنوں میں جے ڈی یو سے الگ ہوئے باہوبلی نیتا للن سنگھ کی بیوی سونم دیوی سے ہے ۔بی جے پی اس سیٹ کو آر جے ڈی سے چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔دونوں باہو بلیوں کا وقار بھی اس سیٹ سے جڑا ہوا ہے۔دوسری جانب گوپال گنج کی سیٹ پر پچھلے انتخابات میں پی جے پی کے لیڈر سبھاش سنگھ کامیاب ہوئے تھے۔ اچانک کی موت ہو جانے کی وجہ سے اس سیٹ کے لئے ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔یہاں سہ زاویہ مقابلہ طے ہے۔ایک طرف جہاں اپنی اس سیٹ کو بچانے کے لئے بی جے پی نے سبھاش سنگھ کی بیوہ کسم دیوی کو میدان میں اتار کر انھیں جتانے کے لئےاپنی پوری طاقت جھونک دی ہے، وہیں آر جے ڈی اس سیٹ پر اپنا قبضہ جمانا چاہتا ہے۔آر جے ڈی نے اس اسملی حلقے میں فیصلہ کن تعداد والےوشیہ سماج سے تعلق رکھنے والے موہن پرساد گپتاکو میدان میں اتارا ہے۔ان دونوں اہم امیدواروں کے درمیان بہوجن سماجوادی پارٹی کے ٹکٹ پر انیردھ پرساد عرف سادھو یادو کی اہلیہ اندرا یادو بھی ہیں، جو کسی کے لئے کھیل کو بنانے اور کسی کے لئے بگاڑنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ ویسے مذکورہ دونوں اسمبلی سیٹوں پر کانٹے کا مقابلہ ہے۔ نتیجہ کس کے حق میںآئے گا، یہ ابھی کہنا بڑامشکل ہے۔عوام کا فیصلہ بھارت اور پاکستان کے درمیان پچھلے دنوں آسٹریلیا میں ہوئے ٹی۔20 جیسا ہو جائے تو حیرت نہیں ہونی چاہئے۔ضمنی انتخابات کے نتائج 6 نومبر کو سامنے آئیں گے۔
*****************