Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 20th Dec.
تل ابیب ،20دسمبر: سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے اور دمشق کے اطراف میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں دو افراد کے مارے جانے کی اطلاع دی ہے۔ مرنیوالوں کے متعلق خیال ہے کہ وہ لبنانی حزب اللہ کے ساتھ کام کر رہے تھے۔آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ آج منگل کو صبح سویرے چھاپے مارے گئے۔ لبنانی حزب اللہ کے لیے ہتھیاروں اور رسد کے سامان کے گودام کو نشانہ بنایا گیا ، سیدہ زینب اور البجدلیہ کے علاقوں کے درمیان واقع ایک فارم کو بھی نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے وہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ یہ اطلاعات بھی گردش کرتی رہیں موقع پر بہت سے لوگوں کی نعشیں موجود ہیں۔انہوں نے یہ بھی اشارہ کیا کہ اسرائیل نے کم از کم چار حملوں میں دمشق کے ہوائی اڈے کے آس پاس میں ایرانی ملیشیا کے ٹھکانوں اور دمشق کے دیہی علاقوں میں سیدہ زینب کے علاقے میں کھیتوں کو نشانہ بنایا۔حکومت کی خبر رساں ایجنسی (سانا) نے اعلان کیا کہ آج فجر کے وقت دمشق کے آسمان پر اسرائیلی میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں دو فوجی زخمی اور کچھ مادی نقصان ہوا۔ چھاپے دمشق کے جنوب میں سیدہ زینب کے علاقے پر مرکوز تھے جہاں تہران اور لبنانی حزب اللہ کے وفادار دھڑے سرگرم ہیں۔بتایا کہ یہ چھاپے دمشق کے ہوائی اڈے پر ایک ایرانی کارگو طیارے کی آمد کے بعد ہوئے۔ذرائع نے مزید کہا کہ اسرائیلی حملوں میں ایرانی فضائی دفاعی بیٹری کو نشانہ بنایا گیا جو حال ہی میں ہوائی اڈے کے آس پاس نصب کی گئی تھی اور ساتھ ہی شامی حکومت کے دو مقامات کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔وقتاً فوقتاً اسرائیل شام میں متعدد مقامات پر بمباری کرتا ہے جن میں سے تازہ ترین حملہ میں 19 نومبر کو حمص اور حما? کی مرکزی گورنریٹس کے مقامات کو نشانہ بنایا گیا تھا، اس حملہ میں 4 شامی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔اس سے تقریبا ایک ہفتہ قبل اسرائیل نے شام کے وسطی علاقے میں الشعیرات فوجی ہوائی اڈے کو نشانہ ینایا تھا جس میں دو فوجی ہلاک اور تین زخمی ہوگئے تھے۔گزشتہ برسوں کے دوران اسرائیل نے شام میں سینکڑوں فضائی حملے کیے ہیں جن میں شامی فوج کے ٹھکانوں، ایرانی اہداف اور لبنانی حزب اللہ کے دیگر اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل شاذ و نادر ہی اپنے حملوں کا اعتراف کرتا ہے۔