Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 4 th Dec.
پٹنہ، 3 دسمبر:۔غیر قانونی تعلقات بنانے کے لئے ہندو شخص کے دیر سے شادی کرنے کو لیکر متنازعہ بیان دینے والے اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ بدرالدین اجمل پر بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر گری راج سنگھ نےجوابی حملہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ملک کے بنٹوارے کے بعد مسلمان پاکستان چلے جاتے تو ہندوستان میں صرف ہندو ہی رہ جاتے تو آج ہم لوگوں کو گالیاں نہیں سننی پڑتیں۔ اس دوران بیگوسرائے کے ایم پی نے کہا کہ جب چین میں ایک بچے کی پالیسی لائی گئی تو پھران لوگوں کی زبانیں کیوں بند تھیں۔ وہیں ہندوستان میں آبادی کنٹرول قانون کو لیکر یہ لوگ مخالفت کر تے ہیں۔گری راج سنگھ نے کہا کہ اگر آزادی کے وقت پاکستان کے تمام لوگ مذہب کی بنیاد پروہاں گئے ہوتے اور سناتن لوگ یہیں رہتے تو آج بدالدین اوراویسی جیسے لوگ گالی نہ دیتے۔
انہوں نے کہا کہ پالیسی کے طورپروہ آبادی کنٹرول قانون بنانا چاہتے ہیں۔ ہم آبادی کنٹرول قانون کی بات کررہے ہیں، وہ لوگ اسے توڑنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد ساگر مہارشی تھے جن کے60 ہزار بچے تھے۔کسی بچی سے ہمارے اسلاف نے شادی نہیں کی ۔گری راج سنگھ نے آبادی کنٹرول قانون کے نفاذ کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ چین میں ایک منٹ میں 10 بچے پیدا ہو رہے ہیں۔ ہندوستان میں 1 منٹ میں 25-30 بچے پیدا ہو رہے ہیں ۔ ایسا سخت قانون لایا جائے جو ہندوؤں اور مسلمانوں کو قابل قبول ہو۔ نہ ماننے والوں کو سرکاری اسکیموں سے محروم رکھا جائے۔ اسے قانونی سزا دی جائے۔ ووٹ کا حق چھین لیا جائے۔
دراصل بدرالدین اجمل نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ مسلمان مرد 21 سال کی عمر میں شادی کر لیتے ہیں۔ جبکہ ہندو مرد 40 سال کی عمر تک غیر شادی شدہ رہتے ہیں تاکہ کم از کم تین خواتین سے غیر قانونی تعلقات بناسکیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ان دنوں ہندوؤں کے بچے کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندو 40 سال کی عمر کے بعد شادی کرتے ہیں۔ اگر وہ اتنی دیر سے شادی کرتے ہیں تواس کے بچے کیسے ہوں گے؟