Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 24 th Dec.
برلن،23دسمبر:جرمنی میں فیڈرل پبلک پراسیکیوٹر نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ ایک جرمن انٹیلی جنس ایجنٹ کو بدھ کے روز گرفتار کر لیا گیا ہے جس پر روس کو معلومات پہنچانے کا شبہ ہے۔اپنے ایک بیان میں جرمن پبلک پراسیکیوٹر نے کہا کہ جرمن شہری کارسٹن ایل جو فارن انٹیلی جنس سروس کا رکن ہے، پر سنگین غداری کا شبہ تھا اور اس کے اور ایک اور شخص کے اپارٹمنٹ اور دفتر کی تلاشی لی گئی ہے۔کارسلوہ میں پراسیکیوٹر کے دفتر، جو خاص طور پر جاسوسی کے مقدمات سے نمٹتا ہے، نے کہا کہ اس پر “2022 میں اپنی پیشہ ورانہ سرگرمیوں کے دوران حاصل معلومات روسی انٹیلی جنس سروسز کو منتقل کرنے کا شبہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تفتیش فیڈرل فارن انٹیلی جنس سروس کے قریبی تعاون سے انجام دی گئی ہے۔مشتبہ شخص ایک جج کے سامنے پیش ہوا جس نے اسے مقدمے سے پہلے حراست میں رکھنے کا فیصلہ کیا۔غیر ملکی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر برونو کاہل نے کہا ہے کہ اس خاص معاملے میں تحمل اور صوابدید بہت اہم ہے۔ روس کی بابت ہم ایک ایسی پارٹی کے ساتھ معاملہ کر رہے ہیں جس کا تشدد کی جانب رجحان کم ہے۔کاہل نے مزید کہا کہ اس معاملے میں عام کی جانے والی ہر تفصیل جرمنی کو نقصان پہنچانے کی کوشش میں اس کے مخالف کو ہونے والے فائدہ کی نمائندگی کرتی ہے۔یاد رہے جرمنی میں حالیہ برسوں میں روس کی جانب سے جاسوسی کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔ دیگر یورپی ملکوں میں بھی ایسے واقعات سامنے آئے ہیں۔ یوکرین میں روسی آپریشن کے آغاز کے بعد سے جرنی نے ایک مرتبہ پھر انٹیلی جنس الرٹس کی سطح کو بڑھا دیا ہے۔خیال رہے 18 نومبر کو ایک جرمن ریزرو افسر کو روس کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایک سال اور 9 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔