نوجوان نسل کیلئے ہمیشہ رول ماڈلس کی ضرورت

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 27rd Dec.

نئی دہلی، 26 دسمبر ( ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کہا کہ نوجوان نسل کو آگے بڑھنے کے لیے ہمیشہ رول ماڈلس کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہندوستان کی آنے والی نسل کیسی ہوگی، اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ وہ کیا ترغیب حاصل کر تی ہے۔ ہندوستان کی آنے والی نسلوں کو متاثر کرنے کے لیے ہر ذریعہ اس زمین پر موجود ہے۔ ویر بال دیوس اس سلسلے میں ایک موثر روشنی کے مینا ر کا کردار ادا کرے گا۔وزیر اعظم نے ‘ویر بال دیوس’ کو آزادی کے امرت کال سے جڑے ‘پنچ پرن’ سے جوڑااور کہا کہ اگر ہمیں ہندوستان کے مستقبل کو کامیابی کی چوٹی پر لے جانا ہے تو ہمیں ماضی کی تنگ نظری سے آزاد ہونا ہوگا۔ اس لیے آزادی کے ‘امرت کال’ میں ملک نے ‘غلامی کی ذہنیت سے آزادی’ کیجانچ پھونکی ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے آج دہلی کے میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم میں منعقد ویر بال دیوس پروگرام میں شرکت کی۔ پروگرام کے دوران تقریباً 300 بال کیرتنیوں نے ‘شبد کیرتن’ پیش کیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے دہلی میں تقریباً 3000 بچوں کے ذریعہ مارچ پاسٹ کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نے 09 جنوری کو شری گرو گوبند سنگھ جی کے پرکاش پرو کے دن اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ 26 دسمبر ان کے بیٹوں صاحبزادے بابا جوراور سنگھ جی اور بابا فتح سنگھ جی کی شہادت کو ‘ویر بال دیوس’ کے طور پر منایا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ قوم کی پہچان اس کے اصول، اقدار اور آدرش ہوتے ہیں۔ اقدار اسی وقت محفوظ رہتے ہیں جب ماضی کا احترام موجودہ نسل پر واضح ہوتے ہیں۔ آج ویر بال دیوس جیسا دن منا کر بھارت دہائیوں پہلے کی گئی غلطی کو درست کر رہا ہے۔ اس ترتیب میں، انہوں نے بچوں کے لئے باعث ترغیب بننے والے پرہلاد ، دھرو، بھگوان رام کے بیٹوں لواور کش اور یم راج کو خوش کرنے والے نچیکیتاکا نام لیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے رام، کرشن، گوتم بدھ، بھگوان مہاویر، گرو نانک دیو، مہارانا پرتاپ، چھترپتی شیواجی کا بھی ذکر کیا۔وزیر اعظم نے ‘ویر بال دیوس’ کے پیغام کو ملک کے کونے کونے تک لے جانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ صاحبزادوں کی زندگی کا پیغام ملک کے ہر بچے تک پہنچیں ، وہ اس سے ترغیب لیںاور ملک کے لیے سرشار شہری بنیں، ہمیں اس کے لیے کوشش کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ویر بال دیوس ہمیں یاد دلائے گا کہ بہادری کے عروج کے لیے عمر کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔ یہ دن ہمیں ملک کے لیے 10 گرووں کے ملک کے تئیں تعاون اور ملک کی عزت نفس کے لیے سیکھنے کی روایت کی قربانی کی یاد دلائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ صاحبزادوں کی قربانی میں ہمارے لیے بہت بڑا سبق پوشیدہ ہے۔ سکھ گرو روایت ایک بھارت شریسٹھ بھارت کے خیال کے پیچھے محرک قوت ہے۔ اورنگ زیب تلوار کے بل بوتے پر دو شہزادوں کا مذہب تبدیل کرنا چاہتا تھا۔ ہندوستان کے بہادر بیٹے موت سے گھبرائے نہیں۔ وہ دیوار میں زندہ چنے گئے اور ظالموں کے عزائم کو ہمیشہ کے لیے دفن کر دیا۔انہوں نے اس دور کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ایک طرف دہشت کی انتہا تھی اور دوسری طرف روحانیت تھی۔ ایک طرف مذہبی جنون تھا اور دوسری طرف سب میں ایشور کو دیکھنے کی سخاوت۔ ان سب کے درمیان ایک طرف لاکھوں کی فوج ہے اور دوسری طرف اکیلے ہوکر بھی بے خوف کھڑے گرو کے بہادر صاحبزادے ۔ ویر صاحبزادے کسی کی دھمکیوں سے نہیں ڈرے اور نہ ہی کسی کے سامنے جھکے۔