Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 3rd Dec
مقبوضہ بیت المقدس،2دسمبر:بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں لیکوڈ پارٹی نے جمعرات کو کہا ہے کہ نامزد اسرائیلی وزیر اعظم نے انتہائی دائیں بازو کی مذہبی صہیونی پاور پارٹی کے ساتھ حکومتی اتحاد میں شامل ہونے کا معاہدہ کیا ہے تاکہ اسرائیل میں گذشتہ ماہ ہونے والے کنیسٹ کے انتخابات کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کے قریب پہنچا جا سکے۔لیکوڈ نے وضاحت کی کہ مذہبی صہیونی پارٹی کو دیگر محکموں کے ساتھ ساتھ باری باری وزارت خزانہ کا کنٹرول بھی دیا جائے گا۔ تاہم انہوں نے یہ تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ یہ تبدیلی کیسے ہوگی؟۔بزلئیل سموٹریچ نے نیتن یاہو کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ آج ہم ایک یہودی، صیہونی اور قومی حکومت کے قیام کے لیے ایک اور تاریخی قدم اٹھا رہے ہیں جو سلامتی کو بحال کرے گی اور یہودی بستیوں کو وسعت دے گی۔اسرائیلی آرمی ریڈیو نے اطلاع دی ہے کہ مذہبی صہیونی پارٹی کے رہ نما بزلئیل سموٹریچ ابتدائی طور پر وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالیں گے۔ اس کے بعد باری کے مطابق کوئی دوسرا شخص یہ عہدہ سنبھالے گا۔نیتن یاہو کی قیادت میں دائیں بازو کے بلاک نے اپنے انتہائی آرتھوڈوکس اور انتہائی دائیں بازو کے یہودی اتحادیوں کے ساتھ کنیسٹ سیٹوں کی اکثریت حاصل کی تھی۔ اس طرح انہوں نے 120 رکنی پارلیمنٹ میں سے 64 نشستیں حاصل کیں۔ سینٹرسٹ یائر کی قیادت میں حریف کیمپ لیپڈ 54 نشستیں حاصل کرپائے تھے۔لیکوڈ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مذہبی صہیونی جماعت جو فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت سمجھی جاتی اور اسرائیلی بستیوں کی حمایت کرتی ہے، مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری کی سرگرمیوں پر بھی اختیار رکھے گی لیکن یہ نیتن یاہو کے ساتھ ہم آہنگی میں ہوگا۔مذہبی صیہونیت پارٹی نے کنیسٹ کے موجودہ اسپیکر کو تبدیل کرنے پر اتفاق کیا ،جو گذشتہ کن کیسٹ سے اپنی ذمہ داریاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔