! والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی اولاد کی تربیت کریں مولانا خلیل احمد مظاہری

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 6 th Dec.

کانپور (سیف الاسلام ) جمعیۃ علماء کانپور کے زیر اہتمام حافظ و قاری عبدالقدوس ہادی قاضی شہر کی قیادت و سرپرستی میں چلائے جارہے اصلاح معاشرہ و اجتماع خواتین کا پروگرام گرین گارڈن جاجمو میں منعقد ہوا اجتماع کا آغاز قاری محی الدین استاد مدرسہ مظاہر العلوم، مسجد نکھٹو شاہ و قاری محمد فاروق امام محمدی مسجد ڈیفنس کالونی جاجمو ئ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، قاری محمد مقیم اور قاری محمد صدیق کانپوری نے نعت پیش کی۔جلسے کو خطاب کرتے ہوئے مولانا خلیل احمد مظاہری امام و خطیب مسجد لال بنگلہ کانپور نے کہا کہ آج ہماری خواتین میں یہ احساس پیدا کیا جا رہا ہے کہ وہ مردوں کی برابری کریں جب کہ صحابہ کے دور میں عورتیں مردوں کے ثواب کے بارے  میں صحابہ سے برابری کرتی تھی،انہوں نے کہا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عورتیں  نمازیں پڑھیں، رمضان کے روزے رکھیں اور اپنی پاکدامنی کی حفاظت کریں شوہر کی اطاعت کریں ایسی عورتوں کے لئے جنت کے سارے دروازے کھول دیئے جائیں گے وہ جس دروازے سے چاہے داخل ہو جائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عورت پردے کی چیز ہے اگر عورت گھر سے باہر نکلتی ہے تو شیطان اس کے ساتھ ہوتا ہے اور اس کو گناہ گار بنا دیتا ہے،ایک عورت سب سے زیادہ اللہ کے قریب اس وقت ہوتی ہے جب وہ گھر کے سب سے زیادہ پوشیدہ گوشے میں ہو، والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی اولاد کی تربیت کر یں عورت اپنے گھر کی حاکم ہے اور اپنی اولاد کی تربیت کی ذمہ دار بھی ہے، تربیت یہ نہیں کہ اس کو نماز قرآن کلمہ وغیرہ سکھادیا تربیت کا مطلب یہ ہے کہ بچپن سے اس کے سامنے اپنے طرز عمل کو بھی صحیح اور درست رکھا جائے ہمیں یہ مزاج بنانا ہوگا کہ ہمارے بیٹے جہیز کے بغیر شادی کریں آپ کو یاد ہوگا کہ ایک بیٹی نے جہیز کے لئے اذیت دینے کے سبب ویڈیو بنا کر خود کشی کرلی یہ ہمارے لئے کتنی شرم کی بات ہے انہوں نے کہا کہ والدین بیٹیوں کی ایسی تربیت کریں کہ وہ والدین کی خوشی کا خیال رکھیں اگر وہ اپنی مرضی سے فیصلہ کریں تو یہ عہد کریں کہ اپنی پسند میں اسلام پر سمجھوتا کسی بھی صورت میں نہ کریں۔ اجتماع کی صدارت کر رہے حافظ و قاری عبدالقدوس ہادی قاضی شہر نے کہا کہ آجکل اتنے ازدواجی تنازعات ہمارے سامنے آرہے ہیں کہ ہم کو مجبوراً میدان عمل میں نکلنا پڑا اور ہم جگہ جگہ اس طرح کے اجتماعات کر رہے انہوں نے کہا گھروں کی تربیت خواتین کے ذمہ ہے اپنے بچوں کو دینی تعلیم دیں اور اپنے بچوں کی تربیت دین کے مطابق کریں، گھروں میں بے پردگی ختم کریں موبائل کا آج کل غلط استعمال ہو رہا ہے ہمارے بچے دن رات موبائل میں لگے ہوئے ہیں ہمیں اس کی فکر نہیں ہے موبائل سے بے پناہ مسائل پیدا ہو رہے ہیں انہوں نے کہا ماں اپنی بیٹیوں کی تربیت کریں انھیں صحیح راستے پر لائیں ان کی غلط باتوں کی حمایت نہ کریں، آج بہو ساس کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی ساس بہو کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی دونوں طرف سے غلطیاں ہوتی ہیں، ساس کو چاہئے کہ وہ اپنی بہو کو اپنی بیٹی سمجھے اور بہو اپنی ساس کو اپنی ماں سمجھے دونوں ایک دوسرے کے ساتھ اچھا برتاؤ کریں گے تو گھر خوشحال ہوگا انہوں نے علماء کرام کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ اصلاح معاشرہ کے لئے بیداری پیدا کرنے کے سلسلے میں کتابچے تیار کئے جائیں گے اور ان اجتماعات کو جگہ جگہ کیا جائے گا،جلسے کو خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالجبار ناظم مدرسہ فیض القرآن مادھو گنج نے کہا کہ ایمان و حیا جڑواں بھائی ہیں اگر حیا گئی تو ایمان گیا آج ہمارے بچوں سے حیا اور غیرت ختم ہو رہی ہے اس لئے دین و ایمان بھی ختم ہو رہا ہے اگر حیا اور شرم ختم ہو رہی ہے تو اس کے ذمہ دار والدین ہیں انہوں نے کہا کہ چار چیزیں اگر ہماری زندگی میں آجائیں یعنی ایک حیا شرم دوسرا پردے کا اہتمام تیسرا ایک دوسرے کے حقوق کی ادائیگی، چوتھا لوگوں کے ساتھ ہمدردی اگر ہم نے ان چار چیزوں پر عمل کرلیا تو سارے مسئلے ختم ہو جائیں گے انہوں نے ایک اور حدیث کے حوالے سے بتایا یا کہ جو مرد غیر عورت کی طرف دیکھے اور جو عورت کسی کو متوجہ کرنے کے لئے بن سنور کر نکلے اس پر لعنت ہے۔ہمارے نبی رحمت للعالمین ہونے کے باوجود لعنت بھیج رہے ہیں اس لئے ہمیں اپنی زندگی دین کے مطابق گزارنا چاہیے جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے مولانا انعام احمد قاسمی خلیفہ حضرت مولانا شاہ ابرار الحق رحمۃ اللہ علیہ و صدر المدرسین مدرسہ روضۃ العلوم، کاسگنج نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے سورہ نساء میں عورتوں کے حقوق بتائیں ہیں، قدیم زمانے میں لڑکی کو پیدا ہونے کے بعد قتل کیا جاتا تھا لیکن جدید دور میں لڑکی کو پیدا ہونے سے قبل ہی قتل کر دیا جا رہا ہے، آج ہمارا کیا حال ہو گیا ہے کہ ہم یہ انسانیت سوز حرکتیں کر رہے ہیں یہ مصیبت ہم نے خود حاصل کی ہے اسلام نے عورت کو مہر کا حق دیا ہے کسی بھی مذہب میں عورت کو ایسا مرتبہ نہیں حاصل ہے۔ مہر لڑکی کے رہنے سہنے کے انتظام کرنے کا نام ہے انہوں نے کہا کہ عورتیں سورہ نساء پڑھیں اور اپنے حقوق جانیں، عورتیں احتجاج کریں کہ ہماری برہنہ تصویریں لگا کر چیزیں بازار میں نہ بیچی جائیں ہم نے اپنا مقام بذات خود کھو دیا  ہے ہم اپنے بچوں کے دلوں میں اللہ کی محبت اور خوف خدا پیدا کریں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر زندگی گزاریں۔اس موقع پر اصلاح معاشرہ کمیٹی کے کنوینر مولانا ابوبکر ہادی قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کل بے پردگی عام ہے اس کی وجہ سے بے شمار مسائل پیدا ہو رہے ہیں، اسلام نے خواتین کو عزت و احترام کا مقام دیا ہے جو مقام خواتین کو اسلام میں حاصل ہے وہ کسی مذہب میں نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے چار رشتے اولاد بھائی والد شوہر عورت کے حق میں صحیح اور جائز ہے ہیں دیگر رشتوں میں ہمیں شریعت کے مطابق پردے کا  اہتمام کرنا ہوگا۔ مولانا انعام احمد قاسمی کی دعا پر اجتماع کا اختتام ہوا۔ جلسہ کی نظامت نائب کنوینر مفتی عاقب شاہد نے کی۔جلسہ میں مولانا عبد القادر قاسمی، مفتی سلطان قمر قاسمی، محمد زاہد، حاجی امتیاز راعنی کے علاوہ شہر کے علمائے کرام و معزز شخصیات کے ساتھ ساتھ کثیر تعداد میں خواتین نے حصہ لیا۔