ابتدائی مرحلے میں تمام مسائل کو دور کریں: وائس چانسلر

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 30th Dec.

 دربھنگہ(فضا امام) 29 دسمبر:- للت نارائن متھیلا یونیورسٹی کے کام کاج میں بہتری اور تبدیلی کا عمل جاری ہے۔ اگر ابتدائی مرحلے میں مسائل کو دور کر دیا جائے تو آگے بہت زیادہ سہولت ہوگی۔ یہ باتیں جوبلی ہال میں امتحان کے اسکور کو پورٹل کے ذریعے دستیاب کرانے کے حوالے سے منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر سریندر پرتاپ سنگھ نے کہی۔ وائس چانسلر نے کہا کہ پورٹل کے ذریعے داخلی اور پریکٹیکل امتحانات کے نمبروں کی دستیابی سے امتحانی نتائج میں فوری شفافیت کے ساتھ ساتھ غلطیوں میں کمی آئے گی۔ اس تکنیکی طریقہ کو اپناتے ہوئے ہم گریجویٹ تھرڈ پارٹ کے نتائج کامیابی سے دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے تمام پرنسپلز، اساتذہ اور عملے ہوش و حواس سے کام لیں تو کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔ انہوں نے پی جی شعبہ ہیڈ،پرنسپلز سے کہا کہ وہ سی آئی اے اور پریکٹیکل امتحانات کے نمبر اپنے قابل اعتماد اور اہل افراد کے ذریعے ہی پورٹل پر اپ لوڈ کریں گے، تاکہ طلباء اور یونیورسٹی کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ انویجیلیٹر کو چاہیے کہ وہ طلبہ کی جوابی پرچوں کو درست طریقے سے جانچنے کے بعد اپنے دستخط کریں۔ ساتھ ہی یہ بھی سنٹر سپرنٹنڈنٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ امتحانی مرکز میں ہی چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو دور کرائیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ پورٹل پر نمبر اپ لوڈ کرتے وقت پہلے غیر حاضر امیدواروں سے متعلق کالم بھرنے کے بعد اگر موجودہ امیدواروں کے نمبر اپ لوڈ کر دیے جائیں تو غلطیوں کے امکانات بہت کم ہوں گے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹی اچھی تجاویز اور بہتر تبدیلیوں کے لیے ہمہ وقت تیار ہے اور تحقیق کو اپ گریڈ کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے۔ پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈولی سنہا نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 میں بھی ٹیکنالوجی کے زیادہ استعمال کی بات کی گئی ہے۔ پرنسپلوں اور شعبہ کے ہیڈ کے ذریعے پورٹل پر نمبروں کی پوسٹنگ، اس طریقہ کار کے متعارف ہونے سے جہاں غلطیاں کم ہوں گی، وہیں امتحان کے نتائج بھی جلد آئیں گے۔ اس سے طلبہ کو بہت فائدہ ہوگا۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ طلباء کے ساتھ زیادہ سے زیادہ اہم باتیں شیئر کریں اور انہیں اچھی باتیں سمجھایں۔ ممبران کو خوش آمدید کہتے ہوئے اور موضوع کا تعارف کراتے ہوئے رجسٹرار پروفیسر مشتاق احمد نے کہا کہ پورٹل کے ذریعے نمبر فراہم کرنا طلباء، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے مفاد میں ایک آسان اور شفاف ذریعہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پورٹل مقررہ مدت تک کھلا رہے گا، تب تک اس میں نمبر اور معلومات درج کرنا ہو گا۔ اس کے بعد اگر طلبہ کے معلومات چھوٹ جاتے ہیں تو اس کی ذمہ داری متعلقہ پرنسپل اور شعبہ کے ہیڈ پر ہوگی۔ اگر طلبہ نے بعد میں یونیورسٹی پر دباؤ ڈالا تو اس پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔ یونیورسٹی اس معاملے میں مضبوط اور سنجیدہ ہے۔ وقت ختم ہونے پر پورٹل بند ہو جائے گا۔ اس طریقہ کار میں زیادہ مشکلات نہیں ہیں۔ پھر بھی ماہرین کے تین سے چار ہیلپ نمبر جاری کیے جائیں گے۔ طلباء کے مفاد میں پرنسپلز سے مکمل تعاون کی اپیل کرتے ہوئے رجسٹرار نے کہا کہ کالج خود طلباء کی امتحانی نتائج وغیرہ سے متعلق تمام درخواستیں ضروری مارک شیٹس کے ساتھ یونیورسٹی کو بھجوائے گا، تاکہ ان کے مسائل کا حل کیا جا سکے۔ بیگوسرائے ضلع کے پرنسپل اور طلباء صرف جی ڈی کالج میں کھلے یونیورسٹی کے مرکز میں درخواست جمع کرائیں گے۔ یونیورسٹی ضلع کے مطابق تاریخ طے کرکے طلبہ کے مسائل حل کرے گی۔ سی ایم سائنس کالج کے پرنسپل پروفیسر دلیپ کمار چودھری کے ایک سوال کے جواب میں، رجسٹرار نے کہا کہ یو جی اور پی جی کے داخلہ اور اپ ڈیٹ کی آخری تاریخ پر، انرولمنٹ کو ہر صورت پورٹل پر اپ ڈیٹ کر دیا جائے گا۔ اگر اس میں کوئی مشکل پیش آتی ہے تو ہم اسی دن ای میل کے ذریعے ڈی ایس ڈبلیو آفس کو مطلع کریں گے، تاکہ اگلی فہرست بروقت جاری کی جاسکے۔ ورکشاپ میں پی جی اسٹڈیز کرنے والے اور تمام کالجوں کے پرنسپل، پی جی شعبہ ہیڈ اور ان کے تکنیکی عملے، شعبہ امتحان کے افسران اور اہلکار موجود تھے۔