اسرائیلی پولیس افسر نے فلسطینی نوجوان کو فائرنگ سے شہید کر دیا

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 4 th Dec.

تل ابیب ،3دسمبر: اسرائیلی پولیس افسر نے ایک فلسطینی کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔ اس فلسطینی پر الزام ہے اس نے چاقو سے حملہ کر کے ایک پولیس اہلکار کو زخمی کیا تھا جبکہ پولیس افسر سے بندوق چھینے اور پھر اسی بندوق مارنا چاہا تھا۔فلسطینیوں کی طرف سے اسرائیلی پویس افسر کی اس کارروائی کو ایک فلسطینی کے بلا جواز قتل کا نام دیا گیا ہے اور اس کی مذمت کی گئی ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے فلسطینی نوجوان کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔جبکہ فلسطینی وزارت خارجہ نے فلسطینیوں کو فاائرنگ سے شہید کرنے کے واقعات میں اس تیز رفتار اضافے کو علاقے میں اسرائیل کی طرف سے تشدد بڑھانا قرار دیا گیا۔دوسری جانب پولیس کے بیان کے مطابق فلسطینی نوجوان نے ایک پولیس اہلکار کو چاقو سے زخمی کیا۔ دوسرے سے اس کی بندوق چھیننے کی کوشش کی۔ اس دوران اسرائیلی پولیس افسر نے اسے گولی مار دی۔اسرائیلی سوشل میڈیا میں اس سلسلے میں ایک چاقو کی تصویر اور مبینہ طور پر چاقو سے ایک شخص کو لگا ہوا زخم بھی دکھایا گیا ہے نیز چلتی گاڑیوں سے ایسی بنی ہوئی ویڈیو دکھائی گئی۔تاہم اسرائیل کی سرحد پولیس نے اس بارے میں تفصیلات جاری کرنے سے گریز کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔ حتیٰ کہ پوچھنے پر بھ کچھ نہیں بولا ہے۔غیر جانبدار میڈیا ذرائع نے اسرائیلی سوشل میڈیا پر دکھائی تصاویر اور ویڈیو کے بارے میں تصدیق نہیں کی ہے کہ یہ اس معاملے میں کس قدر قابل بھروسہ ہے۔ کیونکہ اس ویڈیو میں اس فلسطینیوں کو اس طرح نہیں دکھا گیا جس طرح کا دعویٰ پولیس کی طرف سے کیا گیا ہے۔ نیز اس بارے میں سرحدی پولیس کی ‘کم گوئی’ بھی معاملے کو مشکوک کرتی ہے۔اسرائیلی سوشل میڈیا پر نوجوان فلسطینی کو پولیس افسر کے ہی قابو میں دکھایا گیا ہے جبکہ دوسرے دو افراد اس پر حملہ آور ہو رہے ہیں اور اسے پکڑتے نظر آرہے ہیں۔ اس ویڈیو میں ایسا وہ ابتدائی حصہ بالکل نہیں جو پولیس کے دعوے کی عکاسی کرتا ہو۔لہذا اس فلسطینی کو فائرنگ کر کے شہید کرنے کے بارے میں پولیس کا دعویٰ اور سوشل میڈیا کی فوٹیج دونوں کی تصدیق ہونا باقی ہے۔واضح رہے مغربی کنارے کے شہر جنین اور اس سے جڑے علاقوں میں اسرائیلی قابض فوج کی کارروائیاں کافی بڑھ چکی ہیں۔ عام طور پر اسرائیلی فورسز کی کارروائیاں اور فلسطینی کے شہید یا زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آتی رہتی ہیں۔ان دنوں مقبوضہ مغربی کنارے میں صورت حال کافی خراب ہے۔ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فورسز کی کارروائیاں روزانہ کی بنیاد پر کی جاتی ہیں۔ اب نیتن یاہو اور ان کے انتہا پسند اتحادیوں کی حکومت کی تشکیل کے خدشات ہیں کہ اس نوعیت کے آپریشن تیز کر دیے جائیں گے۔