بہن کی شادی میں شرکت کیلئے عمر خالد کو ملی عبوری ضمانت

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 23rd Dec.

نئی دہلی،23دسمبر:طالب علم رہنما عمر خالد جمعہ کے روز تہاڑ جیل سے رہا ہو گئے۔ عدالت نے انہیں ان کی بہن کی شادی میں شرکت کے لیے 7 دن کے لیے عبوری ضمانت دی ہے۔ جیل کے ایک اہلکار نے یہ اطلاع دی۔ حکام کے مطابق انہیں جمعہ کی صبح 7 بجے رہا کیا گیا۔خیال رہے کہ دہلی کی ایک عدالت نے 12 دسمبر کو عمر خالد کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کی تھی۔ خالد نے دو ہفتوں کے لیے ضمانت کی درخواست کی تھی لیکن انہیں ایک ہی ہفتہ کی ضمانت دی گئی۔حکم جاری کرتے ہوئے ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے واضح کیا کہ عبوری ضمانت 23 دسمبر سے شروع ہوگی اور انہیں 30 دسمبر کو خودسپردگی کرنی ہوگی۔ خالد ستمبر 2020 سے حراست میں ہے۔ اس سے قبل 18 اکتوبر کو جسٹس سدھارتھ مردول اور جسٹس رجنیش بھٹناگر کی خصوصی بنچ نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔خالد نے سینئر ایڈوکیٹ تردیپ پائس کے ذریعے 18 نومبر کو دہلی کی ایک عدالت میں عبوری ضمانت کے لیے درخواست دائر کی تھی۔ اس سے قبل دہلی پولیس نے خالد کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے غلط معلومات پھیلا سکتے ہیں اور معاشرے میں بدامنی پھیلا سکتے ہیں۔پولیس نے کہا کہ درخواست گزار کی رہائی کی مزید مخالفت کی گئی ہے کیونکہ ان کی عبوری ضمانت کی مدت کے دوران سوشل میڈیا کے استعمال سے غلط معلومات پھیلانے کا بہت زیادہ امکان ہے، جسے روکا نہیں جا سکتا اور اس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہونے کا امکان ہے۔ نیز وہ گواہوں کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔ خالد پر 2020 کے دہلی فسادات کی سازش کرنے کا الزام ہے۔