توہین الیکشن کمیشن کیس میں سپریم کورٹ نے عمران خان اور دیگر کیخلاف کارروائی جاری رکھنے کی اجازت

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 7 th Dec.

اسلام آباد،6دسمبر:سپریم کورٹ نے توہین الیکشن کمیشن اور توہین الیکشن کمشنر کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت پارٹی رہنماؤں اسد عمر اور فواد چودھری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، الیکشن کمیشن نے درخواست میں توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی کے خلاف ہائی کورٹس کے حکم امتناع خارج کرنے کی استدعا کی تھی۔آج توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس اطہرمن اللّٰہ پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف الیکشن کمیشن نوٹسز لاہور ہائیکورٹ، سندھ ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہیں، تمام ہائیکورٹس میں الیکشن کمیشن کے خلاف پی ٹی آئی رہنماؤں کی درخواستوں کو یکجا کردیا جائے۔پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ صرف فریقین کی سہولت کے لیے تمام مقدمات یکجا نہیں کیے جاسکتے، جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے کاروائی پر حکم امتناع کیسے دیا جاسکتا ہے ؟ پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کاروائی پر حکم امتناع نہیں ہے پی ٹی آئی رہنماؤں نے جواب جمع کرادیا۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ کیا مختلف ہائی کورٹس میں زیر سماعت مقدمات یکجا ہوسکتے ہیں یا نہیں؟ عدالتی فیصلوں سے بتائیں، اس دوران الیکشن کمیشن نے عدالتی فیصلے پڑھنے تک مہلت کی استدعا کی جس پر سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا جس کے بعد سماعت کا ا?غاز کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی پی ٹی آئی قیادت کے خلاف درخواستیں نمٹا دیں۔سپریم کورٹ نے کہا کہ ہائی کورٹس توہین الیکشن کمیشن کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواستوں پر فیصلہ جلد کریں، الیکشن کمیشن کے مطابق ان کو لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی قیادت کے خلاف حکم دینے سے روک رکھا ہے، پی ٹی آئی قیادت کے خلاف حکم، توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی مکمل ہونے پر ہو سکے گا، لاہور ہائی کورٹ نے توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی سے نہیں، حتمی فیصلے سے روکا ہے، قانون کے مطابق توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی جاری رہے گی۔