دو ستاروں کی دریافت پر ’ناسا‘ کی طرف سے سعودی خاتون سائنسدان کی ستائش

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 8 th Dec.

ریاض،7دسمبر: سعودی عرب میں امریکی خلائی ادارے “ناسا” نے جازان یونیورسٹی کے کالج آف سائنس کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر “وفاء￿ زکری” کی سائنسی خدمات کو سراہا ہے۔ڈاکٹر وفا کا مقالہ ’ناسا‘نے ان کی سائنسی تحقیق کو اپنی آفیشل ویب سائٹ پر “اورین مالیکیولر کلاؤڈ میں بنیادی ستاروں سے زمرہ 0 کے دھماکوں کی شرح، طول و عرض اور دورانیہ”۔ کے عنوان سے شائع کیا ہے۔اس مقالے کی تیاری میں امریکا کی یونیورسٹی آف ٹولیڈو، میں Ritter Center for Astrophysical Research کے ایک ریسرچ گروپ نے حصہ لیا ہے۔ڈاکٹر وفا نے بتایا کہ اس تحقیق کے نتیجے میں مالیکیولر کلاؤڈ اورین (اورین برج) میں موجود صفر کے زمرے کے 3 ستاروں میں سے دو ستاروں کی دریافت ہے۔ جہاں سب سے کم عمر ستاروں کے لیے ممکنہ دھماکے کی شرح ہر 400 سال میں تقریباً ایک بارتک پہنچ گئی۔انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ ہر دھماکہ تقریباً 15 سال تک جاری رہتا ہے۔ میں نے دکھایا کہ کلاس صفر ستاروں کا مطلب ہے نئے پیدا ہونے والے ستارے، جو کہ مکمل ستارہ بننے تک بننے اور متشکل ہونے کے مرحلے تک پہنچتے ہیں۔ڈاکٹر وفا زکری نے کہا کہ یہ مطالعہ ایک بہت بڑا قدم ہے اور ماہرین فلکیات کو یہ جاننے میں مدد کرتا ہے کہ ستارے کس طرح اپنی کمیت کو زیادہ واضح طور پر بناتے اور جمع کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چھوٹے ستاروں کی تشکیل اور ارتقا کا مطالعہ کرنا ہمیشہ ایک چیلنج رہا ہے کیونکہ وہ اکثر موٹے لفافوں سے ڈھکے ہوتے ہیں۔تحقیق کے نتائج تک پہنچنے کے بارے میں ڈاکٹر زکری نے کہا کہ ’ناسا‘ کے سپٹزر اسپیس ٹیلی سکوپ کے ڈیٹا کے حالیہ تجزیے کے ذریعے 16 سال (2004 سے 2020 تک) پرائمری ستاروں کے روشن دھماکوں کو تلاش کیا گیا ہے۔ نتائج کی درستگی کی مزید حمایت کرنے کے لیینتائج کا موازنہ دیگر دوربینوں کے ڈیٹا سے بھی کیا گیا جن میں وائڈ فیلڈ انفراریڈ سروے ایکسپلورر (WISE)، یورپی خلائی ایجنسی (ESA) ہرشل اسپیس ٹیلی سکوپ اور Airborne Stratospheric Observatory (SOFIA) شامل ہیں۔تحقیق کی اہمیت کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ اس اس اعتبار سے پہلا دھماکہ تقریباً ایک صدی قبل دریافت ہوا تھا۔ اس کے بعد سے یہ بہت کم دیکھا گیا ہے۔ ستارے کس طرح بنتے ہیں اور بڑے پیمانے پر جمع ہوتے ہیں؟ اس بارے میں معلومات کی کمی کی وجہ سے ٹیم اور میں نے اس رجحان پر ایک مطالعہ کرنے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے جازان یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر مرعی بن حسین القحطانی کے تعاون اور ذاتی پیروی کو سراہا اور یونیورسٹی کی جانب سے اپنی کامیابیوں اور سائنسی تحقیق کو جاری رکھنے کے لیے فراہم کردہ سہولیات اور حوصلہ افزائی کے لیے شکریہ ادا کیا۔