دیپکا بھارت کی قابل فخر خاتون ؟

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 20th Dec.

شاہ رخ خان اور دیپکا پادوکون اسٹارر فلم ’’پٹھان ‘‘ پر جاری بھگوا تنازع تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ سخت گیر ہندتو کے جھنڈا بردار کئی لیڈروں اور تنظیموں کو گزشتہ ہفتے ریلیز فلم ’’پٹھا ن‘‘ کے گانے ’’بےشرم رنگ‘‘ کے کچھ مناظر اور دیپکا پادوکون کے بھگوا لباس پر اعتراض ہے۔اس کو لیکر فلم پر پابندی کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔ اب اعتراض اور احتجاج بہارتک پہنچ چکی ہے ۔بہاربی جے پی کے ایک رہنما نے دھمکی دی ہے کہ و ہ فلم ’’پٹھان‘‘ کو بہار میں ریلیز نہیں ہونے دیں گے۔ بی جے پی لیڈر ہری بھوشن ٹھاکر بچول نے بہار میں ’’پٹھان‘‘ کو ریلیز نہیں ہونے دینے کی دھمکی دی ہے۔ ان کا کہنا ہے اس فلم کے بنانے والوں کی ملک کی سناتن ثقافت کو کمزور کرنے کی گندی کوشش ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ بھگوا رنگ سناتن ثقافت کی علامت ہے۔بی جے پی لیڈر کا یہ بھی کہنا ہے کہ اداکارہ کا مختصر لباس فحاشی کا مظہر ہے۔یہی وجہ ہے کہ اکثر اہل وطن فلم کے بائیکاٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ فلم کو بہار کے سینما گھروں میں ریلیز نہیں ہونے دیا جائے گا۔ان کی پارٹی کے کارکنان تمام سنیما ہالوں پر احتجاج کریں گے۔
واضح ہو کہ ’’یش راج فلمز‘‘ کے بینر تلے بنی فلم ’’پٹھان‘‘ کا پہلا گانا ’’بے شرم رنگ‘‘ گزشتہ 12 دسمبر کو ریلیز ہواتھا۔دیپکا پادوکون کا زعفرانی بکنی میں گانا ’’بے شرم رنگ‘‘ کے بول کے ساتھ ڈانس کا چرچا چاروں طرف ہو رہا ہے۔ اس فلم کے حوالے سے سوشل میڈیا بھی دو خانوں میںبنٹا ہوا ہے۔ کچھ لوگ بھگوا رنگ کے لئے استعمال کئے گئےلفظ’ ’بے شرم ‘‘ پر اعتراض کر رہے ہیں اور فلم’’ پٹھان‘‘ کا بائیکاٹ کرنے کی ملک گیر مہم چلا رہے ہیں۔تو دوسری جانب کچھ لوگ مختلف حوالوں سے اعتراض کرنے والے گروپ کی کھینچائی پر اتر آئے ہیں۔ صرف اتنا ہی نہیں بلکہ اس گانے کا مزاحیہ ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔
دیپکا پادوکون اور شاہ رخ خان کے ساتھ سدھارتھ آنند کی ہدایت کاری میں بنی فلم’’پٹھان‘‘ پہلے سے طے پروگرام کے مطابق 25 جنوری 2023 کو ریلیز ہونےوالی ہے۔فلم کا پہلا گانا ’’بے شرم رنگ ‘‘جیسے ہی 12 دسمبر کو ریلیز ہوا اور مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا کی نظر میں آیا، انہیں دیپکا پادوکون اور ’’بے شرم رنگ ‘‘ کا امتزاج پسند نہیں آیا۔نروتم مشرا نے اس کے خلاف آواز کیا اٹھائی دیکھتے ہی دیکھتے پورے ملک میں’’ بھگوا بکنی‘‘ کا تنازع شروع ہوگیا۔نروتم مشرا کا پہلا تبصرہ یہ تھا کہ اس گانے میں اداکارہ دیپکا پادوکون نے جو کپڑے پہنے ہیں وہ انتہائی قابل اعتراض ہیں اور یہ گانا گندی ذہنیت کے ساتھ شوٹ کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا دیپکا پادوکون جے این یو کے ٹکڑے ٹکڑے گینگ کی حامی ہیں۔وزیر نروتم مشرا نے شاہ رخ خان کے ویشنو دیوی کے درشن پر جانے پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے 14 دسمبر کو صحافیوں کو بتایا کہ شاہ رخ خان ماتا رانی کے پاس جاتے ہیں اور وہاں خواتین کو بکنی میںلاتے ہیں۔حالانکہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب نروتم مشرا نے کسی فلم پر اعتراض کیا ہو۔ اس سے پہلے بھی وہ عامر خان کی فلم ’لال سنگھ چڈھا‘ کے خلاف آچکے ہیں۔ سوشل میڈیا پر فلم ’’پٹھان‘‘کے بائیکاٹ کی مہم زور و شور سے جاری رکھنے کی اپیل بھی کی جا رہی ہے۔
مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا کے مذکورہ بیان کے بعد مختلف ہندو تنظیمیں آناََ فا ناََ فلم اور اس کے اداکاروں کی مخالفت کےلیے میدان میں کودس پڑی ہیں۔ وزارت اطلاعات و نشریات میں اداکارہ دیپکا پادوکون اور اداکار شاہ رخ خان کے خلاف ہندوؤں کے مذہبی جذبات کی توہین کرنے کی شکایت بھی درج کرائی گئی ہے۔ ہندو مہاسبھا نے سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے فلم میں اس سین کی ایڈیٹنگ کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ سلسلہ یہیں نہیں رکا۔ فلم کے خلاف یہ احتجاج اب سڑکوں پر بھی نظر آنے لگا ہے، اندور میں فلم کی مخالفت میں ہندو تنظیم’’ ویر شیواجی گروپ‘‘ نے دیپکا پادوکون اور شاہ رخ خان کے پتلے بھی جلائے ۔ علی گڑھ، آگرہ اور ملک کے دوسرے شہروں میں بھی پتلے جلائے جانے کی خبریں موصول ہوتی رہی ہیں۔
ادھر ٹی ایم سی ایم پی اور اداکارہ نصرت بھی اس لڑائی میں کود پڑی ہیں۔ وہ اپنے ٹویٹ میں اس فلم کی حمایت کی بات کرتی رہی ہیں۔ اپنے ایک انٹرویو میں بغیر کسی کا نام لئے اشارے اشارے میں ہی انھوں نے کہا ہے ’’انہیں ہر چیز سے پریشانی ہے، انہیں حجاب پہننے والی خواتین سے پریشانی ہے، خواتین جب بکنی پہنتی ہیں تب بھی ان پر آفت ٹوٹ پڑتی ہے۔یہ وہی لوگ ہیں جو نئی عمر کی خواتین کو یہ سکھا رہے ہیں کہ انہیں پہننا چاہئے۔‘‘
اس تنازع کے درمیان ایک دلچسپ ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ صارفین اس پر شدید ردعمل کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔ فیفا ورلڈ کپ 2022 کا فائنل 18 دسمبر کو ہوا تھا۔ قطر میں منعقد ہونے والے اس ورلڈ کپ کے حوالے سے ایک تاریخی بات یہ بھی تھی کہ دیپکا پادوکون نے فٹبال ٹورنامنٹ کی شاندار ٹرافی کی رونمائی کی۔ وہ فیفا کی تاریخ میں ایسا کرنے والی پہلی بھارتی بن گئی ہیں ۔ دیپکا کے حامی اسے بھارت کے لئے فخر کی بات کہہ کر مخالفین کا خوب مذاق اڑاتے نظر آرہے ہیں۔
***************************