!سردی سے محتاط رہیں

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 18 th Dec.

بہار کی سیاست میں جیسے جیسے گرمی آرہی ہے ویسے ویسے راجدھانی پٹنہ کا پارہ گرتا جا رہا ہے۔ موسم میں تیز ہوا کی وجہ سے کنکنی محسوس کی جا رہی ہے۔ پٹنہ میں لوگوں نے الاؤ جلانا شروع کر دیا ہے۔ ریاست کے جنوب مغربی علاقے میں پچھوا ہوا کی شدت سے سردی میں اضافہ ہوا ہے۔ پہاڑی علاقوں میں اوپر سے چلنے والی برفانی ہواؤں کے باعث کم سے کم درجہ حرارت میں کمی آئی ہے۔ان دنوں ریاست کے گیا اور سمستی پو رضلع کا پوسا سب سے زیادہ سرد ہے۔ دیہی علاقوں کے لوگوں نے بھی الاؤ کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے۔ دیہی علاقوں میں صبح کے وقت دیر تک کہرا چھایا ہوا رہتا ہے۔
پچھوا ہوا کے بہاؤ کی وجہ ریاست بہار کے کم سے کم درجۂ حرارت میںاوسطاََ تین سے چار ڈگری سیلسیسکی کمی آئی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ دو سے تین روز تک یہی صورتحال رہے گی۔ کم سے کم درجۂ حرارت اسی طرح گرتا رہے گا۔ محکمہ موسمیات کے ذمہ داروں کاکہنا ہے کہ درجۂ حرارت اگر اسی طرح گرتا رہا تو گزشتہ سال کا ریکارڈ بھی ٹوٹ سکتا ہے۔ ریاست کے شمالی علاقوں میں فی الحال کم از کم درجہ حرارت 9 ڈگری سیلسیس کے آس پاس ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ ریاست کے جنوبی علاقوں میں درجہُ حرارت 10 سے نیچے ریکارڈ کیا کیا گیا ہے۔ دوسری جانب پچھوا ہوا کی رفتار میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
بہار کے دیگر شہروں کے کم سے کم درجہ حرارت کی بات کریں تو دارالحکومت پٹنہ کا کم از کم درجہ حرارت مسلسل اتار چڑھاؤ کے دور سے گزر رہا ہے۔ دارالحکومت پٹنہ کا کم از کم درجہ حرارت ہفتہ کو5.9ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دیگر شہروں کے علاوہ، گیا میں 6.8ڈگری سیلسیس، بھاگلپور میں10.8، پورنیہ میں 10.4 اور مغربی چمپارن میں 13.0 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔اسی طرح مظفر پور میں 12.6 ، سپول میں 12.6 اور ارریہ میں 14.2 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا ہے۔جبکہ روہتاس میں 9.0 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ مشرقی چمپارن میں11.00 اور شیخ پورہ میں 10.4جموئی میں 12.04،سیتامڑھی میں 10.6 اور اورنگ آباد میں 09.3 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا۔ اگر زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت کی بات کریں تو کھگڑیا، شیخ پورہ اور دربھنگہ کا درجہ ٔ حرارت نسبتاََ زیادہ تھا، جس کی وجہ سے وہاں کے لوگوں کو کنکنی والی سردی سے راحت ہے۔
ادھر دہلی۔این سی آر میں بھی سردی نے عوامی زندگی کو متاثر کیا ہے۔ دہلی میں کئی مقامات پر کم سے کم درجۂ حرارت 6 ڈگری سیلسیس تک بھی ریکارڈ کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سردی کی لہر میں ابھی اور اضافہ ہونے والا ہے۔اس دوران ٹھنڈی ہوا، دھند اور بادلوں کی وجہ سے عام زندگی کے کچھ دنوں تک اور متاثر ر ہنے کا امکان ہے۔ یہ صورتحال 23 دسمبر تک بر قرار رہنے کے آثار ہیں۔ گزشتہ جمعہ، سنیچر اور اتوار کو شدید سرد ی تھی ۔ ٹھنڈی ہواؤں کے باعث لوگوں کو شدید سردی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اتوار کو ہوا کی رفتار میں تیزی تھی ۔اس کے ساتھ ہی شملہ میں بھی کم سے کم درجہ حرارت 6 ڈگری سیلسیس رہا۔دریں اثنا بھارت کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے مطابق اگلے ہفتے بھی کم سے کم درجہ حرارت 6 ڈگری سیلسیس اور زیادہ سے زیادہ 25 ڈگری سیلسیس تک رہ سکتا ہے۔ دہلی کے آس پاس کے علاقوں میں بھی سردی سے جلدی راحت ملنے کے آثار نہیں ہیں۔ فی الحال پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش کے کئی علاقوں میں سردی کا زور جاری رہے گا۔ جموں کشمیر میں رات کے وقت درجۂ حرارت مائنس میں چلا جارہا ہے۔محکمہ موسمیات نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
دسمبر کی اس ٹھٹھرا دینے والی سردی کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹروں نے عام لوگوں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ سردیوں میں بچوں اور بوڑھوں کا خاص خیال رکھنے کی تاکید کی گئی ہے۔ بچوں کو ہمیشہ گرم کپڑے میں ملبوس رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ ذرا سی سردی کو بھی لاپرواہی سے نظر انداز نہیں کرنا چاہئے ۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس موسم میں بچوں کو وٹامن سی ضرور دینا چاہیے۔ اگر بچوں کو سردی لگنے کے ساتھ ساتھ قے اور بخار بھی ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہئے۔ڈاکٹروں کے مطابق اس موسم میں عموماََ بھوک نہ لگنے کی شکایت ہوتی ہے۔ اسے بالکل نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے ۔ شوگر اور بی پی کے مریضوں کو زیادہ احتیاط برتنی چاہیے۔بزرگوں کو پینے کے لیے نیم گرم پانی دیا جانا چاہئے۔سردی کے دنوں میں گھر کے تمام افراد نیم گرم پانی کا استعمال کریں تو اچھا ہے۔
**********************