سوڈان کا بحیرہ احمرکی نئی بندرگاہ کی تعمیرکے لیے یواے ای سے 6 ارب ڈالر کا معاہدہ

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 14 th Dec.

خرطوم،14دسمبر: سوڈان اور متحدہ عرب امارات کے اے ڈی پورٹس گروپ اورانوکٹس انویسٹمنٹ کی سربراہی میں کنسورشیم کے ساتھ بحیرہ احمرکے کنارے ایک نئی بندرگاہ اوراقتصادی زون کی تعمیر کے لیے 6 ارب ڈالرمالیت کے ابتدائی معاہدے پر دست خط کیے ہیں۔سوڈانی وزیرخزانہ جبریل ابراہیم نے معاہدے پر دست خط کی تقریب میں کہا کہ ’’اس بڑے منصوبے پر قریباً 6 ارب ڈالرکی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جس سے قومی معیشت مضبوط ہوگی ،اس کو فروغ ملے گا اور پورے ملک کے لیے بے شمار فوائد حاصل ہوں گے‘‘۔ابراہیم نے بتایاکہ نئی بندرگاہ موجودہ کلیدی سوڈان پورٹ کے شمال میں تعمیرکی جائے گی۔ابوامامہ کے نام سے اس بندرگاہ میں ایک صنعتی زون ، ایک بین الاقوامی ہوائی اڈا اور 400،000 ایکڑ سے زیادہ رقبے پر محیط ایک زرعی علاقہ شامل ہوگا۔اے ڈی پورٹس گروپ کے اکثریتی حصص اے ڈی کیو کی ملکیت ہیں، جو ابوظبی کے خودمختار دولت فنڈز میں سے ایک ہے۔انوکٹس انوسٹمنٹ کے سربراہ سوڈان کے سب سے بڑے دال گروپ کے سربراہ اسامہ داؤدعبداللطیف ہیں۔متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبررساں ایجنسی وام کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ کنسورشیم کو سوڈان میں بندرگاہ اور اقتصادی زون کے اثاثوں کی ترقی، انتظام اور چلانے کا حق دیتا ہے۔سوڈان کے فوجی اور سویلین رہنماؤں نے گذشتہ سال فوجی بغاوت کے بعد بحران کو ختم کرنے کے مقصد سے ہفتہ عشرہ قبل ایک ابتدائی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔اس کے ایک ہفتے کے بعد بندرگاہ کی تعمیر کے معاہدے پردست خط کیے گئے ہیں۔سوڈان 2021 میں آرمی چیف جنرل عبدالفتاح البرہان کی سربراہی میں فوج کے اقتدارپر مکمل قبضے کے بعد سے شدید مشکلات کا شکار ہے۔ان کی سول وزیراعظم عبداللہ حمدوک کی حکومت کے خلاف بغاوت نے انتقالِ اقتدار کے عمل کو پٹڑی سے اتار دیا تھا۔لیکن پانچ دسمبر کو سوڈان کی فوجی قیادت اور ملک کے متعدد سویلین دھڑوں نے منصوبہ بند دو مرحلے کے سیاسی عمل کے پہلے حصے کے طورپرسمجھوتے پر دست خط کیے تھے۔وام نیوزایجنسی نے سوڈان کو متحدہ عرب امارات کا “ایک بڑا تجارتی شراکت دار” قراردیا ہے اور بتایا ہے کہ سوڈان سے متحدہ عرب امارات کو 2020 میں مجموعی طور پر1.86 ارب ڈالر کی برآمدات ہوئی تھیں،جبکہ متحدہ عرب امارات نے اسی سال سوڈان کو ایک ارب14 کروڑ ڈالر مالیت کا مختلف سامان برآمد کیا تھا۔