شراب سے موت پر ایک پیسہ بھی معاوضہ نہیں ملے گا :وزیراعلیٰ

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 16 th Dec.

پٹنہ، 16 دسمبر: بہار میں چھپرہ میں زہریلی شراب کے واقعے میں اب تک 50 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ اس معاملے میں پولیس بھی شک کے دائرے میں ا?گئی ہے ، کیونکہ ضبط شدہ اسپریٹ غائب ہے۔ خدشہ ہے کہ زہریلی شراب اسی اسپریٹ سے بنائی گئی تھی۔ اب پولیس کی ایک ٹیم اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ دریں اثنا بہار قانون سا ز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے چوتھے دن بھی شراب نوشی سے ہوئی اموات پر زبردست ہنگامہ جاری رہا۔ ایوان میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ شراب پی کر مریں گے تو حکومت ایک پیسہ بھی معاوضہ نہیں دے گی۔
وزہر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ شراب کی وجہ سے کسی کی موت کا معاوضہ نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے ایک بار پھر دہرایا کہ شراب پیں گے تو مریں گے ہی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم بابائے قوم باپو کے دکھائے ہوئے راستے پر چل رہے ہیں۔ دوسری ریاستوں میں زہریلی شراب پینے سے لوگ مر رہے ہیں۔ بی جے پی نے بندی کی حمایت کی تھی۔
شراب پینا کسی بھی مذہب میں اچھی بات نہیں ہے۔ ریاست میں غریبوں کی بہتری کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔ پہلے غریب ا?دمی نشے میں دھت ہو کر گھر میں جھگڑا کرتے تھے لیکن شراب بندی کے بعد یہ سب بہت کم ہو گیا ہے۔ ہم لوگ غریبوں کو ایک لاکھ روپے کام کرنے کے لیے دے رہے ہیں کہ بھائی اپنا کام کرو لیکن لوگ شراب پی رہے ہیں۔ شراب بندی کوئی مسئلہ نہیں ہے ، لیکن فضول باتیں ہو رہی ہیں، اگر یہ کرنا ہے تو سب مل کر فیصلہ کریں ، زیادہ شراب پینے کو کہیں۔ ایسی باتیں درست نہیں۔ جب ہم پارلیمنٹ کے لیے الیکشن لڑتے تھے ، پارٹیاں ساتھ نہیں تھیں ، تب بھی سی پی ا?ئی-سی پی ایم کے لوگ ہماری مدد کرتے تھے۔
وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ زہریلی شراب سے ہونے والی موت پر کسی بھی طرح سے ہمدردی نہیں ہے۔ جو پیتے ہیں، گڑبڑ کرتے ہیں وہ مرتے ہیں ۔ دوسری طرف شراب بندی پر اٹھ رہے سوالات کے بارے میں نتیش نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے بھی شراب بندی کی تعریف کی تھی۔ ایم پی ، یوپی ، گجرات میں بھی زہریلی شراب کی وجہ سے اموات ہو رہی ہیں۔
ایوان سے بی جے پی کے واک آؤٹ کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش نے ایوان میں بی جے پی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے لوگ ان کے حق میں ہیں۔ وزیر اعلیٰ نتیش نے صاف کہہ دیا کہ پیں گے تومریں گے ، جب میں نے کہا تو وہ اسے کسی اور شکل میں چھاپ رہے ہیں۔ جبکہ وزیراعظم نے بھی ہماری تعریف کی ہے لیکن بی جے پی والے کیا کر رہے ہیں۔
آسن کے بیٹھتے ہی 21 مارچ 2019 کو ختم ہونے والے سال 2018-19 کے لیے بلدیاتی اداروں سے متعلق سالانہ تکنیکی ٹیسٹ کی رپورٹ ایوان میں پیش کی گئی۔ وزیر خزانہ وجے چودھری نے اسے ایوان کی میز پر رکھا۔ اس دوران اسمبلی میں بی جے پی ممبران اسپیکر سے مطالبہ کر رہے تھے کہ وہ اپنا موقف پیش کریں۔ اسپیکر نے اسمبلی میں میز کو توڑنے پر بی جے پی رکن جنک سنگھ کے خلاف کارروائی کا بھی انتباہ دیا۔
نائب وزیر اعلی اور وزیر صحت تیجسوی یادو اپنے محکمہ سے متعلق سوال پر ایوان میں اپنا جواب دے رہے تھے۔ اس دوران بی جے پی ایم ایل اے چھپرہ شراب معاملہ پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے تھے۔ احتجاج کرنے والے ایم ایل اے نے اسپیکر کو کرسی بھی دکھائی۔