صدر بائیڈن کا سیمی کنڈکٹر تیار کرنے والے زیر تعمیر پلانٹ کا دورہ

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 8 th Dec.

واشنگٹن،8دسمبر: صدر جو بائیڈن نے شمالی شہر فینکس میں ایک بڑے تعمیراتی منصوبے کا دورہ کیا ہے جہاں سیمی کنڈکٹر بنائے جائیں گے جنہیں عرف عام میں چپ کہا جاتا ہے۔ اس وقت امریکہ اپنی ضرورت کے زیادہ تر جدید چیس درآمد کرتا ہے۔ ریاست ایریزونا میں ان کی تیاری سے ملک بھر میں اس ریاست کی اہمیت میں اضافہ ہو گا۔چیس خلا میں بھیجے جانے والے راکٹوں، سیٹلائٹس، طیاروں، بڑی صنعتوں اور روزمرہ زندگی میں استعمال ہونے والے آلات سے لے کر بچوں کے الیکٹرانک کھلونوں تک میں استعمال ہوتے ہیں۔کرونا کی وبا کے دوران صنعتی شعبے کی سسست روی اور چین سے متعلق سیکیورٹی اور دیگر تجارتی خدشات کے باعث چپس کی فراہمی میں خلل پڑا ہے اور ان تمام اشیا کی قلت ہو گئی ہے جن میں چپس استعمال ہوتے ہیں۔صدر بائیڈن امریکی صنعتوں اور معشیت کے تحفظ کے لیے ملک کے اندر ہی جدید ترین چپس تیار کرنے پر زور دے رہے ہیں اور اس کے لیے خصوصی فنڈز بھی قائم کیے گئے ہیں۔ جس کے لیے بائیڈن انتظامیہ کے چپس اور سائنس ایکٹ کے تحت 50 ارب ڈالر سے زیادہ کی مراعات کا اعلان کیا ہے۔صدرنے چپس تیار کرنے والی ایک بڑی تائیوانی فرم ٹی ایس ایم سی کی طرف سے تعمیر کی جانے والی نئی تنصیب کا ایک ایسے وقت میں دورہ کیا ہے جب فرم نے اعلان کیا کہ وہ چپس بنانے کی ایک اور فیکٹری بھی تعمیر کرے گی اور فینکس میں اپنی سرمایہ کاری کو 40 ارب ڈالر تک لے جائے گی۔بائیڈن کا کہنا ہے کہ یہٹی ایس ایم سی‘کے سب سے بڑے صارف ایپل کے لیے اچھی خبر ہے۔”صدر نے کہا کہ یہ دنیا میں سب سے زیادہ جدید سیمی کنڈکٹر چپس ہیں۔ ان چپس کی تیاری آئی فونز اور میک بکس کو تقویت دے گی۔ایپل کو اس وقت تمام جدید چپس بیرون ملک سے خریدنا پڑتی ہیں۔ اب وہ اپنی سپلائی چین کا مزید حصہ ملک ہی میں حاصل کر سکے گا۔ جو گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔چین کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے نتیجے میں چپس کی جلد تیاری کی سوچ میں اضافہ ہوا ہے۔چین تائیوان کو اپنی سرزمین کے ایک حصے کے طور پر دیکھتا ہے۔امریکی پالیسی ساز کمپیوٹرز، اسمارٹ فونز، کاروں، لڑاکا طیاروں اور ڈیٹا سینٹرز کے لیے ضروری اعلیٰ قسم کے چپس تیار کرنے کی طویل مدتی صلاحیت کے بارے میں فکر مند تھے۔