پھندے سے لٹکی ملی طالبہ کی لاش،ماں نے لگایا عصمت دری اورقتل کا الزام

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 27th Dec.

گورکھپور،27دسمبر: اترپردیش کے گورکھپور ضلع میں ایک نابالغ طالبہ کی لاش مشتبہ حالت میں ایک کمرے میں پھندے سے لٹکی ہوئی ملی ہے۔ یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب نابالغ کے گھر والے کسی کام سے گاؤں گئے ہوئے تھے۔ دوسری جانب جب گھر والوں کو واقعہ کا علم ہوا تو وہ حیران رہ گئے۔ لواحقین روتے ہوئے گورکھپور پہنچ گئے۔ لواحقین کا الزام ہے کہ مکان مالک کی اطلاع پر پولیس نے لواحقین کے نہ پہنچنے پر لاش پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب متوفی اپنے گھر میں اکیلی موجود تھی۔معلومات کے مطابق یہ معاملہ گورکھ ناتھ علاقہ کے کالی مندر گلی میں واقع پردیل پور علاقہ میں پیش آیا۔ واقعہ کے بعد لواحقین گورکھپور پہنچ گئے۔ نابالغ طالبہ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ مالک اور ایک اور کرایہ دار نے مل کر بیٹی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی پھر اسے قتل کردیااور پھر اس کی لاش کو لٹکا دیا۔ طالبہ کی والدہ کا الزام ہے کہ بیٹی کی لاش بغیر اطلاع پولیس کے حوالے کی گئی۔ اس کے بعد پولیس نے رات گئے ہمیں فون کرکے اس کی اطلاع دی۔ ہم نے اس وقت انہیں میت لینے سے بھی انکار کر دیا۔ لیکن وہ نہیں مانے اور ہماری موجودگی کے بغیر بیٹی کی لاش لے گئے۔طالبہ کی والدہ نے بتایا کہ مالک مکان اس سے قبل بھی دو بار بیٹی سے بدفعلی کرچکا ہے۔ جب اس کی مخالفت کی گئی تو وہ کہنے لگا کہ میں مذاق کر رہا ہوں۔ زمیندار کی نیت بیٹی پر ہمیشہ خراب رہتی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ہفتہ کو پورا خاندان گاؤں گیا ہوا تھا۔ گھر میں صرف اس کی بیٹی تھی۔ دریں اثناء جب میں فون پر اپنی بیٹی سے بات کر رہا تھا تو سب کچھ ٹھیک تھا۔آخری بات اتوار کی دوپہر کو ہوئی۔ میں نے اپنی بیٹی کو بلایا اور پوچھا کیا کر رہے ہو؟ اس نے بتایا تھا کہ وہ کھانا کھا کر گھر کے کام کرتی ہے۔ میں نے اس سے کہا، ٹھیک ہے چپ رہو۔ صبح سب آتے لیکن رات گئے پولیس کو فون آیا کہ اس کی بیٹی نے خودکشی کر لی ہے۔گورکھناتھ کے انسپکٹر درگیش سنگھ کا کہنا ہے کہ ’’یہ خودکشی کا معاملہ لگتا ہے۔ طالب علم کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد ہی موت کی وجہ معلوم ہوسکے گی۔ گھر والے جس زمیندار پر زیادتی کا الزام لگا رہے ہیں اس کی عمر 70 سال ہے۔ تاہم اہل خانہ کی جانب سے تاحال کوئی تحریری شکایت موصول نہیں ہوئی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ یہ خاندان گزشتہ چار سال سے کرائے کے مکان میں مقیم تھا۔ طالبہ کا خاندان اصل میں کشی نگر ضلع کے جٹاہا بازار علاقہ کا رہنے والا ہے۔ اس کے والد گورکھپور ایمس میں پرائیویٹ صفائی کارکن ہیں۔ فی الحال پولیس ہر زاویے سے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔