کراچی میں ایک ماہ میں 54افراد کا قتل

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 10 th Dec.

کراچی ،10دسمبر:پاکستان کا بندرگاہی شہر کراچی ایک بار لاقانونیت اور قتل وغارت گری کا مرکز بن گیا ہے اور ایک مہینے میں 54افراد قتل کئے گئے اس بات کا دعوی کراچی کے جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کیا ۔ انہو ںنے کہا کہ لاقونیت کا شکار زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔ اور عوام میں عدم تحفظ پایا جاتا ہے۔ انہوں نے پولیس اور سیکورٹی فورسیز پر الزام لگا یا کہ وہ جرم کو روکنے کے لئے موثر اقدامات نہیں اٹھاتے ہیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم میں زبردست اضافہ ہوا کیونکہ اس میں پولیس کی سرپرستی ملتی ہے۔ حافظ نعیم الرحما ن نے کہا کہ پولیس میں 80فیصدی بھرتیاں مقامی افراد کی ہونے چاہئے۔ آئے دن عورتوں اور لڑکیوں کو اغوا کیا جاتا ہے اور بچوں کو گھر سے اٹھا یا جاتا ہے۔ ٹرانسپٹرنسی انٹرنیشنل نے بھی کہا کہ پولیس سب سے زیادہ رشوت خور ہے۔ بدقستمی سے ریاستی حکومت اپنے فرائض انجام دینے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے بھی کراچی کے لئے کوئی کام نہیں کیا صرف اعلانیات کئے۔ طاقت کے ذریعہ کراچی کے عوام کو ہراساں اور پریشان کیا جا رہا ہے اسی لئے لوگوں میں بے چینی پائی جا رہی ہے اور اگر یہی حال رہا تو صوبائی حکومت کے لئے زبردست مشکلات ہوگی ۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سندھ میں تباہ کن سیلاب آنے کے بعد کراچی میں جرائم بڑھ گئے ہیں۔ جن افراد کو اس سلسلے میں پکڑا گیا وہ دوسرے شہروں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ڈاکا ،اغوا اور چوری کے کیسوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ پچھلے سال 393لوگ ہلاک ہوئے جب کہ اس سال کے اگست تک 369لوگوںکی جانیں گئیں۔ کاروں کی چوری بھی بڑے پیمانے پر ہورہی ہے تقریبا 50ہزار کاریں پچھلے سال چوری ہوئی جب کہ 4800کاروں کو چھین لیا گیا ۔