بین الاقوامی فورمز پر ایرانی حکومت کو جوابدہ بنایا جائے: امریکی سینیٹرز

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 27th Jan.

واشنگٹن،27جنوری:30 سے زیادہ ریپبلکن اور ڈیموکریٹک سینیٹرز نے ایران میں حکومت مخالف مظاہروں کی حمایت میں ایک دو طرفہ قرارداد دوبارہ پیش کردی۔ سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین باب مینینڈیز نے کہا ہے کہ امریکہ اور عالمی برادری خاموش نہیں رہ سکتے، ہم آنکھیں بند نہیں کر سکتے۔ جب ہم تہران کو مظاہرین کا خون بہاتے ہوئے دیکھتے ہیں تو ہمیں کم از کم صاف صاف بات کرنا چاہیے۔مینینڈیز نے مزید کہا کہ امریکہ کو ہر بین الاقوامی فورم پر جبر کے معاملے کو اٹھانے کی ضرورت ہے – جیسا کہ ہم نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں یہ اقدام کامیابی سے کیا ہے۔ ہمیں مواصلات کو جام کرنے کی حکومت کی کوششوں کو روکنے میں مدد کرنی چاہیے۔ ہمیں اور ہمارے اتحادیوں کو ایرانی حکومت پر پابندیاں لگانا جاری رکھنا چاہیں۔ دریں اثنا سینیٹر جم رش نے بائیڈن سے مطالبہ کیا کہ وہ ایرانی حکومت کی جانب سے خواتین پر ظلم کے خاتمے کے لیے مزید کام کریں۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اس سے قبل تصدیق کی تھی کہ وہ ایرانی حکومت کو اپنے لوگوں اور بہادر مظاہرین کو قتل کرنے کا ذمہ دار ٹھہرائے گا۔امریکی محکمہ خارجہ نے نشاندہی کی کہ ایرانی حکومت نے خطے اور دنیا میں افراتفری پھیلا رکھی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے نشاندہی کی کہ ایرانی جوہری معاہدے کے لیے مذاکرات فی الحال اس کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہیں۔امریکی کانگریس میں خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین ڈیموکریٹک سینیٹر باب مینینڈیز نے ایرانی پاسداران انقلاب کو بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم کے طور پر درجہ بندی کرنے کے برطانیہ کے ارادے کا بھی خیرمقدم کیا۔مینینڈیز نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے پاسداران انقلاب ایک دہشت گرد گروہ ہے جس کے ہاتھوں پر دہشت گردانہ کارروائیوں اور تشدد کی وجہ سے ایران، مشرق وسطیٰ اور دنیا بھر میں بے شمار معصوم جانوں کا خون ہے۔ میں اس اقدام کی حوصلہ افزائی کر رہا ہوں کہ برطانوی حکومت جلد ہی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد گروپ کے طور پر نامزد کرے گی۔ مینینڈیز کے اس تبصرے سے ایک روز قبل برطانوی وزیر خارجہ لیوڈو چرٹی نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں انکشاف کیا تھا کہ برطانیہ ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے پر غور کر رہا ہے لیکن ابھی تک اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔