Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 16th Jan.
نئی دہلی،16جنوری: وزیر قانون کرن رجیجو نے چیف جسٹس کو ایک خط لکھا جس میں یہ کہاگیا کہ سپریم کورٹ کے کالیجیم میںمرکزی حکومت کی نمائندگی ہونی چاہئے۔ اس سے ججوں کے تقرری کے معاملے میں شفافیت آجائے گی۔ججوں کی تقرری پر سپریم کورٹ اورمرکزی حکومت کے درمیان کئی مہینوں سے تکرار چل رہی ہے۔ خط میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بھی اس قسم کی سفارش کی ہے۔ مسٹر کرن رجیجو نے کہا کہ انہیں پوری امید ہے کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں سنجیدگی سے غور کرے گی۔ اس سے پہلے نائب صدر جگدیپ دھنکڑ نے بھی عدلیہ میں شفافیت کے بارے میں اعتراضات کئے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا ججوں کی تقرری میں رول ہونا چاہئے۔ لیکن عدالت عالیہ نے کہا کہ کالیجیم ہی اس سلسلے میں سب سے اچھا طریقہ ہے ۔ وزیر قانون نے کہا کہ کالیجیم کا سسٹم ملک کے لئے دستور سے میل نہیں کھاتا اور کہا کہ اس فیصلے میں حکومت کی کوئی رائے ہی نہیں ہو۔ وہ عجیب سا لگتا ہے انہوں نے سپریم کورٹ کی تنقید کرتے ہوئے اس عدالت نے حکومت کی طرف سے بنائے ہوئے قومی جوڈیشل اپائمنٹ کمیشن کو ختم کردیا۔ وزیرقانون نے مزید کہا کہ ہائی کورٹوں کی جج کی تقرری کیلئے ریاستی حکومتوں کے نمائندوں سے صلاح ومشورہ کرنے کی ضرورت ہے۔