اثرا کے زیر اہتمام جاری نمائش میں پہلی بار 150 سالہ پرانا غلاف کعبہ بھی موجود

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 25th Jan.

ریاض،25جنوری:شاہ عبدالعزیز مرکز برائے عالمی ثقافت میں فنون اسلامی و بینالی فن کے 15 شہ پارے نمایاں طور پر موجود ہیں۔ یہ شہ پارے اور آرٹ ورک جدید عصری فنون اور اسلامی فنون کا امتزاج ہیں۔نمائش کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عالمی ثقافت سے متعلق سعودی ادارے’ اثرا ‘ عجائب گھر کے سربراہ فرح ابو شلیح نے کہا کہ جاری نمائش شعور کے ایک سفر کی حیثیت رکھتی ہے۔بینالی فنون اور اسلامی فنون کے درمیان ایک اشتراک کا سماں دیکھنے کو مل رہا ہے۔ یہ صرف سعودی عرب ہی نہیں پوری دنیا میں اس نوعیت کا پہلا تجربہ اور پہلی نمائش ہے۔انہوں نے مزید کہا ‘ اثرا کی یہ نمائش فن کے دلدادہ اور اہل ذوق کی آرا کی بنیاد پر ترتیب پائی ہے۔ یہاں رکھے گئے فن پاروں میں ڈیڑھ سو سال پرانے غلاف کعبہ کی موجودگی بھی شائقین کے لیے بھر پور توجہ کا مرکز ہے۔ابو شلیح کے مطابق 150 سال پرانا غلاف کعبہ 2022 میں اثرا کی رسائی میں آیا ہے۔ یہاں پہلی بار اہل نظر اس نادر غلاف کعبے کی زیارت کر رہے ہیں۔واضح رہے کسوۃ یعنی غلاف کعبہ سیاہ ریشم سے تیار کیا گیا ہے جس میں سرخ اور سبز رنگ کے ریشم کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔ اسی طرح اسے چاندی کے چمکتے تاروں سے کی گئی کڑھائی سے مزین کیا گیا ہے جو سفید کاٹن کے اوپر چسپاں ہے۔کسوۃ نمائش میں موجود شہ پاروں میں سے سب سے نمایاں حیثیت کا حامل ہے اور شائقین کے لیے مرکز نگاہ بنا ہوا ہے۔نمائش میں اسلامی اور عصری فنون کا امتزاج نظر آتا ہے۔ جیسا کہ ایک شہ پارہ اللہ کے تعارف و تعریف کے کے انداز میں ‘ھواللہ ‘ ایک سعودی شہری لولوۃ الحمود کے ذوق کا اظہار ہے۔یہ کام نمایاں طور پر اسلامی فنون کے انداز اور آج کے فنون کا ایک خوبصورت مظہر ہے۔ علاوہ ازیں قدیمی اسلحہ سے متعلق نوادرات بھی اثرا کی اس نمائش کا حصہ ہیں۔ اس میں قدیم تر اور نیم قدیم دونوں طرح کے اسلحے کے شاہکار ان ادوار کی نمائندگی کر رہے ہیں۔جدہ میں یہ نمائش 23 جنوری سے شروع ہوئی ہے۔ جبکہ ماہ اپریل میں بھی جاری رہے گی۔ تاکہ دور و نزدیک کے اہل ذوق اسے دیک سکیں۔ نمائش کا مقصد عوام میں اپنی اسلامی تہذیب سے رابطے کو مستحکم رکھنا ہے۔