دہلی یونیورسٹی اور امبیڈکر یونیورسٹی میں بی بی سی کی متنازع دستاویزی فلم دکھانے کا اعلان، پولیس الرٹ

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 27th Jan.

نئی دہلی،27جنوری :حیدرآباد یونیورسٹی نے جمعرات کو 2002 کے گجرات فسادات پر مبنی بی بی سی کی متنازعہ دستاویزی فلم کی اسکریننگ کا اہتمام کیا جب کہ وہ ٹھنڈا نہیں ہوا تھا کہ اب دہلی یونیورسٹی (ڈی یو) اور امبیڈکر یونیورسٹی نے بھی بی بی سی کی متنازع دستاویزی فلم کی اسکریننگ کا مطالبہ کیا ہے۔ دونوں یونیورسٹیاں شمالی ضلع میں آتی ہیں۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی نے اس طرح کی اسکریننگ کی اجازت نہیں دی ہے اور دہلی پولیس سے بھی رجوع کیا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بات چیت جاری ہے۔ عین ممکن ہے کہ طلبہ خود کال واپس لے لیں سیکیورٹی کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہوگی، طلبہ جمع ہوئے تو اس کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔کیرالہ میں بھی جمعرات کو کانگریس یونٹ نے دارالحکومت ترواننتاپورم میں وزیر اعظم نریندر مودی پر مرکوز بی بی سی کی متنازعہ دستاویزی فلم دکھائی۔ اس معاملے کو لے کر کانگریس کے بزرگ رہنما اور کیرالہ کے سابق وزیر اعلی اے کے انٹونی کے بیٹے انیل کے انٹونی نے کانگریس سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی پر بی بی سی کی دستاویزی فلم پر اعتراض کرنے کے بعد انہیں اپنا ٹویٹ حذف کرنے پر مجبور کیا گیا۔