نیٹو ایرانی خطرے کو روکے، اسرائیلی صدر کا نیٹو فورسز سے پر زور مطالبہ

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 27th Jan.

یروشلم،27جنوری:اسرائیلی صدر اسحاق ھرتسوغ نے نیٹو ممالک پر زور دیا ہے کہ ایران کے خلاف اپنی سوچ اور رویے کو سخت کریں۔ کیونکہ تہران یوکرین کے خلاف روس کو ڈرون طیارے فراہم کر رہا ہے۔انہوں نے خطرے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ‘اس خطرے کو نہ روکنے کی وجہ سے یہ خطرہ یوکرین کی سرحدوں سے باہر نکل کر یورپ کی دروازے تک پہنچ گیا ہے۔‘اسرائیلی صدر نے یہ بات نیٹو کے ہیڈ کوارٹرز کے دورے کے موقع پر اس روز کہی ہے جب امریکہ اور اسرائیل کے درمیان پینٹا گون کے مطابق ‘اہم ترین’ فوجی مشقیں اختتام پذیر ہو رہی تھیں۔ ان مشقوں کو پینٹاگون نے ‘آل ڈومین’ بھی قرار دیا کہ اس میں دونوں ملکوں کی تینوں افواج شریک ہوئیں۔اسحاق ھرتسوغ نے نیٹو فورسز کو متوجہ کرتے ہوئے کہا ‘اس گمان میں رہنا کہ ابھی ایران فاصلے پر اب یہ امکان برقرار نہیں رہ سکتا ہے۔‘انہوں نے زور دے کر کہا ‘نیٹو کو ایران کے خلاف لازماً مضبوط ترین اقدامات کرنے چاہییں۔ یہ اقدامات معاشی بھی ہونے چاہیں، سیاسی اور قانونی پابندیوں کے حوالے سے بھی ہونے چاہییں قابل بھروسہ فوجی نوعیت کے بھی۔واضح رہے مغربی فوجی اتحاد کے ارکان اسرائیل پر بھی زور دیتے آئے ہیں کہ وہ یوکرین کے خلاف جاری جنگ کے سلسلے میں روس کے بارے میں مضبوط موقف اختیار کرے۔ مگر اسرائیل نے یوکرین کو اسلحہ دینے سے ہمیشہ اس وجہ سے انکار کیا ہے کہ اس سے روس ناراض ہو جائے گا۔ جو اسرائیل کے پڑوسی ملک شام میں کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔نیٹو ہیڈ کوارٹرز کے دورے کے موقع پر بھی اسرائیلی صدر نے روس کی مذمت کیے بغیر ایران کے خلاف اقدامات کے لیے اصرار کرتے ہوئے کہا ‘ایک خوفناک جنگ جاری ہے اور بلا ضرورت انسانی مصائب کا باعث بن رہی ہے۔واضح رہے اسحاق ھرتسوغ پہلے اسرائیلی صدر ہیں جنہوں نے نیٹو کو اس طرح کی بریفنگ دی ہے۔ ان کا کہنا تھا ہمارے دل مسلسل یوکرینی عوام کے ساتھ ہیں۔ کہ وہ اپنے وطن کا دفاع کر رہے ہیں۔نیٹو سربراہ جینز سٹولٹین برگ نے اس موقع پر کہا ‘ھرتسوغ کے ساتھ یوکرین کے سلسلے میں ہماری حمایت کرنے پر بات ہوئی ہے۔ ‘ان کا مزید کہنا تھا ‘یوکرین کے لوگ بہادری کے ساتھ اپنے وطن کا دفاع کررہے ہیں اور نٹو اتھادی ان کے حق دفاع کے لیے ان کی مدد کر رہے ہیں۔’دوسری جانب نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے کہا اسرائیلی صدر کا دورہ امریکی قیادت میں کام کرنے والے اس فوجی اتحاد کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے کے لیے تھا۔انہوں نے سائبر سکیورٹی سے متعلق چیلنجوں، خلا سے خطرات، ڈرون طیاروں کی وجہ سے پیدا شدہ مسائل اور لچک دار توانائی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ اسرائیل اور نیٹو جلد ایک معاہدے پر دستخط کریں گے جو دو طرفہ تعاون کو مزید وسیع کرے گا اور یہ معاہدہ طویل مدتی ہو گا۔