Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 3rd Feb
مظفر نگر ،03فروری : یوگا گرو بابا رام دیو کے نماز پر دیے گئے متنازعہ بیان کو لے کر انڈین کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بابا رام دیو کا کام یوگا کا ہے۔ وہ صرف یوگا کے لیے جانے جاتے ہیں، انھیں اس پر کام کرنا چاہیے، انھیں ایسے بیانات نہیں دینے چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی ٹکیت نے یہ بھی کہا کہ ہم ان سے کہیں گے کہ وہ اس طرح کے بیانات نہ دیں۔درحقیقت، بابا رام دیو نے راجستھان کے باڑمیر میں منعقدہ ایک مذہبی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسلمانوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ صرف نماز پڑھیں اور وہ نماز پڑھنے کے بعد جو بھی کریںسب کچھ جائز ہے۔ چاہے ہندوؤں کی لڑکیوں کو اٹھاؤ، چاہے جہاد کے نام پر دہشت گرد بن کر جہاد کرنا چاہو جو دل میں آئے کرو۔ اس کے ساتھ ہی اب راکیش ٹکیت نے اس بیان پر جوابی وار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایسی زبان استعمال نہ کریں اور اگر بات کرنی ہے تو ملک کی ترقی کی بات کریں، ان کی بنائی ہوئی مصنوعات کی بات کریں۔راکیش ٹکیت نے مزید کہا کہ وہ غلط بیانات دیں گے۔ یہ ملک اب اس طرف جانا چاہتا ہے، سنت مہاتما کے ہیں، وہ یوگا کے ہیں، انہیں ایسی زبان نہیں استعمال کرنی چاہیے۔ وہ بھی اسی لائن پر چل رہا ہے جس پر دوسرے چل رہے ہیں۔ ملک میں ترقی کی بات ہونی چاہیے۔ ہر آدمی اس پر چلنے لگا، ہندو مسلمان۔ یہی نہیں، انہوں نے آئندہ انتخابات کے بارے میں کہا کہ اب یہ سلسلہ جاری رہے گا کیونکہ انتخابات آنے والے ہیں۔ اس قسم کے نظریات کے لوگ اس طرح بات کریں گے۔ بھائی گنے پر بھی کچھ بولو۔ لوگوں کو روزگار نہیں مل رہا۔ مہنگائی بہت بڑھ رہی ہے۔ اس پر کوئی بیان ہونا چاہیے۔ سڑک کی کیا حالت ہے؟ اسپتالوں میں دستیاب سہولیات پر بیان دیا جائے۔راکیش ٹکیت نے کہا کہ ہم انہیں کہیں گے کہ اس طرح کے بیانات نہ دیں، یہ ان کا کام نہیں ہے۔ اس کا کام یوگا کا ہے، وہ صرف اسی میں جانا جاتا ہے، اسے صرف اسی پر کام کرنا چاہیے۔ وہاں ہر کوئی یوگا کرتا ہے، اس لیے اسے کسی کے مخصوص مذہب کے بارے میں بیان نہیں دینا چاہیے۔ مظفر نگر میں بھارتیہ کسان یونین کی غیر معینہ مدت کی ہڑتال کو آج 7 دن ہو گئے ہیں۔ اس دوران بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے یہ بیان دیا ہے۔