Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 7th Feb
کٹیہار (احمد حسین قاسمی)قومی سیکرٹری توقیر عالم نے وزیر اعلیٰ کو سرکاری اساتذہ اور ملازمین کو پنشن (او پی ایس) دینے کے حوالے سے ایک ڈیمانڈ لیٹر سونپا جس میں انہوں نے بصد احترام کہا کہ سرکاری سکولوں کے اساتذہ جو غریب، محروم اور کمزور طبقات کے بچوں کو پڑھاتے ہیں۔ اور معاشرے کا آخری طبقہ ہیں۔ لوگوں کی خدمت کرنے والے سرکاری ملازمین کے بڑھاپے کی حفاظت – پنشن کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے اساتذہ اور ملازمین اپنی غیر محفوظ زندگی کے ساتھ ساتھ اپنے بچوں کی مستقبل کی زندگی سے بہت مایوس، خوف زدہ اور پریشان ہیں۔دوسری طرف بہار کے مختلف سرکاری دفاتر میں ملازمین بھی پنشن نہ ملنے کے خوف سے پریشان ہیں ۔ ان وجوہات کو دیکھتے ہوئے اور اساتذہ اور ملازمین کے وقار کی حفاظت اور ان کے بڑھاپے کی حفاظت کا خیال رکھتے ہوئے، راجستھان، چھتیس گڑھ اور اب ہماچل پردیش کی کانگریس حکومتوں کے ساتھ ساتھ گرینڈ الائنس کی پڑوسی ریاست جھارکھنڈ کی حکومت نے ایک قدم اٹھایا ہے۔ تاریخی فیصلہ۔پنشن (او پی ایس) نافذ کر دی گئی ہے۔جب سے بہار میں آپ کی قیادت میں عظیم اتحاد کی حکومت بنی ہے، اساتذہ اور ملازمین کو عظیم اتحاد کی حکومت سے کافی امیدیں وابستہ ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی کی مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے او پی ایس کو لاگو کرنے سے صاف انکار کر دیا ہےاور یہ بھی سچ ہے کہ کانگریس پارٹی اساتذہ اور سرکاری ملازمین کے اس درد کو بخوبی سمجھتی ہے اور ہمیں یقین ہے کہ اتحاد کے شراکت دار بھی ان مسائل کو لے کر بہت سنجیدہ ہیںاگر بہار حکومت او پی ایس پنشن کے معاملے پر اساتذہ اور ملازمین کے حق میں کوئی مثبت فیصلہ لیتی ہے تو فطری طور پر اساتذہ اور ملازمین حکومت کے حق میں ہوں گے اور گرینڈ الائنس پارٹیوں کی طاقت یقینی طور پر نظر آئے گی۔ امید ہے کہ آپ مذکورہ مسئلہ پر سنجیدگی سے غور کریں گے اور ایک تاریخی قدم اٹھائیں گے اور بہار میں OPS کو نافذ کریں گے۔