Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 5th Feb
بھوپال،05فروری : مدھیہ پردیش پولیس نے کالعدم تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے تین ارکان کو حکومت کے خلاف سازش کرنے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ایک اہلکار نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ اس کے ساتھ ساتھ پولیس نے گزشتہ چند دنوں میں کالعدم تنظیم کے چار کارندوں کو بھی حراست میں لیا ہے۔تازہ ترین کریک ڈاؤن میں، ہفتہ کو مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں پی ایف آئی کے دو ارکان کو گرفتار کیا گیا، جب کہ تیسرے کو اورنگ آباد (مہاراشٹرا) سے گرفتار کیا گیا جب کہ انہیں پروڈکشن وارنٹ پر لایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ تینوں ملزمان کی شناخت غلام رسول شاہ (37) ضلع دھار، ساجد خان عرف غلام نبی (56) ساکن اندور اور پرویز خان (30) ساکنہ اورنگ آباد کے طور پر کی گئی ہے۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 121A (حکومت کے خلاف جنگ چھیڑنے کی سازش)، 153B (قومی یکجہتی کے خلاف دعویٰ) اور 120B (مجرمانہ سازش) کے علاوہ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔اہلکار نے بتایا کہ پرویز خان اورنگ آباد کی جیل میں تھے اور انہیں ہفتہ کو پروڈکشن وارنٹ پر بھوپال لایا گیا تھا۔ اہلکار نے بتایا کہ پرویز خان 2017 سے پی ایف آئی کے ساتھ منسلک تھا اور مدھیہ پردیش میں کالعدم تنظیم کے فزیکل اینڈیورنس (پی ای ) انسٹرکٹر کے طور پر کئی مواقع پر تربیت دینے آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ غلام رسول پی ایف آئی کا سرگرم رکن تھا اور ریاست کے مختلف علاقوں میں جا کر لوگوں کو تنظیم کے لیے کام کرنے کی ترغیب دیتا تھا۔ افسر نے کہا کہ غلام نبی مدھیہ پردیش میں پی ایف آئی کے مالیاتی انتظام کی دیکھ بھال کر رہے تھے۔تینوں ملزمان کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں 8 فروری تک پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ اس سے پہلے جمعہ کو، پولیس نے اسی معاملے میں پی ایف آئی کے اہلکار واصد خان (26) کو گرفتار کیا، جو شیوپور کے رہنے والے تھے۔ اہلکار نے بتایا کہ واسد خان نے 2019 میں نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشن، پی ایف آئی کے قانونی ونگ میں شمولیت اختیار کی اور ریاستی جنرل سکریٹری کے عہدے پر فائز رہے۔