Pin-Up Казино

Не менее важно и то, что доступны десятки разработчиков онлайн-слотов и игр для казино. Игроки могут особенно найти свои любимые слоты, просматривая выбор и изучая своих любимых разработчиков. В настоящее время в Pin-Up Казино доступно множество чрезвычайно популярных видеослотов и игр казино.

سیاست

کانگریس کے سینئر لیڈر سدارامیا کا ہندوتوا پر متنازعہ بیان

Written by Taasir Newspaper

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 7th Feb

بنگلور،07فروری :کرناٹک کے سابق وزیر اعلی اور کانگریس کے سینئر لیڈر سدارامیا نے حال ہی میں ایک ایسا بیان دیا ہے، جو اب سرخیوں میں ہے۔ سدارامیا نے کہا کہ وہ ہندو مخالف نہیں ہیں بلکہ ہندوتوا مخالف ہیں کیونکہ ان کے مطابق ہندوتو قتل، تشدد اور امتیازی سلوک کو فروغ دیتا ہے۔ ہندوتوا آئین کے خلاف ہے۔ ہندوتوا اور ہندوازم مختلف ہیں۔ میں ہندوازم کے خلاف نہیں ہوں، میں ایک ہندو ہوں سدارامیا نے کالابوراگی میں کانگریس کے سابق ایم ایل اے بی آر پاٹل پر ایک بائیوپک کتاب کے اجراء کے موقع پر کہا۔ لیکن منوود اور ہندوتوا کی مخالفت کرو۔یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسی وزیر کے ہندوتوا پر بیان پر تنازعہ کھڑا ہوا ہو۔ اس سے قبل 8 جنوری کو انہوں نے کہا تھا کہ وہ ہندو ہیں لیکن ہندوتوا کی مخالفت کرتے ہیں۔ اسی پروگرام میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے ایودھیا میں رام مندر کی کبھی مخالفت نہیں کی بلکہ وہ اسے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنے کے خلاف ہیں۔ ہفتہ کو سدارامیا نے کرناٹک کے مویشی پالنے کے وزیر پربھو چوہان پر بھی حملہ کیا۔ سدارامیا نے سوشل میڈیا پر کئی ٹویٹس کیں۔ان ٹویٹس میں کانگریس کے سینئر لیڈر نے ریاستی وزیر مویشی پالنے اور ریاستی حکومت کے کام کاج پر تنقید کی۔ انہوں نے کنڑ میں لکھا یہ وزیر کنڑ سمیت کسی بھی زبان میں روانی نہیں رکھتا اور ایسے لوگ ایم ایل اے بننے کے قابل نہیں ہیں۔ بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے وزیر نے کہابی جے پی لیڈروں نے ہر ایم ایل اے کو 15 سے 20 کروڑ روپے دیے ہیں۔ ادا کیا اور یدیورپا کی قیادت میں آپریشن کمال کے ذریعے حکومت بنائی۔اس کے ساتھ انہوں نے دعویٰ کیا 2013 میں ہم نے 165 وعدوں میں سے 158 کو پورا کیا اور 30 نئے پروگرام شروع کیے بی جے پی نے 2018 میں 600 وعدے کیے، جن میں سے 50 سے 60 پورے نہیں ہوئے۔ سدارامیا نے کہا کہ قلم، پنسل، کتاب اور دہی پر 18 فیصد ٹیکس لگا کر حکومت نے عام آدمی پر مزید بوجھ ڈال دیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ہر گھر کے مالک کو ماہانہ 20,00 روپے اور ماہانہ 200 یونٹ بجلی مفت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

About the author

Taasir Newspaper