Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 24th March
نئی دہلی، 24 مارچ: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آج کہا کہ کانگریس آئین کو بچانے کی جنگ لڑ رہی ہے۔ مودی حکومت اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دے رہی ہے۔ یہ جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔جمعہ کو وجے چوک میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کھڑگے نے کہا کہ کئی وزرا پارلیمنٹ میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے خلاف مسلسل بول رہے ہیں لیکن راہل گاندھی کو پارلیمنٹ میں بولنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں راہل گاندھی نے لوک سبھا کے اسپیکر کو خط لکھ کر بولنے کا وقت مانگا لیکن انہیں بولنے نہیں دیا گیا۔
کھڑگے نے کہا کہ اپوزیشن چاہتی ہے کہ اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کی جانچ کے لیے ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) تشکیل دی جائے، لیکن مرکزی حکومت اس معاملے پر بات نہیں کرنا چاہتی۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی الزام عائد کر رہی ہے کہ راہل گاندھی نے او بی سی برادری کی تذلیل کی ہے۔ یہ ایک بے بنیاد اور جھوٹا الزام ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیرو مودی، للت مودی، میہول چوکسی پی این بی اور عوام کا پیسہ لے کر بھاگ گئے ہیں۔ او بی سی طبقہ تو نہیں بھاگا، پھر ان کی توہین کیسے ہوئی؟
قابل ذکر ہے کہ کانگریس صدر ملکارجن کی قیادت میں ہم خیال اپوزیشن جماعتوں نے آج مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج میں پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس سے وجے چوک تک مارچ نکالا۔ اس دوران کھڑگے نے کہا کہ وہ مرکزی حکومت کی آمریت کے خلاف لڑتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کو اڈانی گھوٹالے پر جواب دینا چاہئے۔