Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 19th March
ڈھاکہ ، 19 مارچ: تیل کے بحران سے دوچار بنگلہ دیش نے پائپ لائن سے ڈیزل کی مدد حاصل کرنے کے بعد پڑوسی ملک بھارت کو اپنا سچا دوست قرار دیا ہے۔ اس منصوبے سے بنگلہ دیش کا ایندھن کے لیے چین پر انحصار بھی کم ہو جائے گا۔ انہوں نے پائپ لائن کو دونوں دوست ممالک کے درمیان تعاون کی ’ ٹریڈ مارک کامیابی‘ قرار دیا۔
بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’بنگلہ دیش-بھارت دوستی پائپ لائن‘ ملک میں ایندھن کی حفاظت کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ ایندھن کی اس پائپ لائن کا افتتاح ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب دنیا کے کئی ممالک روس اور یوکرین جنگ کی وجہ سے ایندھن کے شدید بحران کا شکار ہیں۔ یہ پائپ لائن بنگلہ دیش کے عوام کے ایندھن کی حفاظت کو یقینی بنانے میں بڑا کردار ادا کرے گی۔ اس منصوبے سے بنگلہ دیش کا ایندھن کے لیے چین پر انحصار بھی کم ہو جائے گا۔
شیخ حسینہ نے کہا کہ بنگلہ دیش دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان توانائی کے تعاون کے ایک حصے کے طور پر 131.57 کلومیٹر طویل ’انڈیا-بنگلہ دیش فرینڈ شپ پائپ لائن‘ کے ذریعے بھارت سے پٹرولیم بالخصوص ڈیزل درآمد کرے گا۔ حسینہ نے کہا کہ بنگلہ دیش اور ہندوستان دونوں نے ماضی قریب میں دوطرفہ تعلقات میں بہت زیادہ صلاحیتوں کو محسوس کیا ہے۔وزیراعظم حسینہ واجد نے کہا کہ ہم نے اپنے تمام دوطرفہ مسائل کو ایک ایک کر کے حل کیا ہے۔ دونوں پڑوسی ملک اپنی ترقی کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ ہمیں اپنی ترقی کے لیے ہندوستان سے مسلسل تعاون مل رہا ہے۔ اس پائپ لائن کے ذریعے بھارت سے ڈیزل درآمد کرنے کا وقت اور لاگت کافی حد تک کم ہو جائے گی۔ ملک کے شمالی علاقہ جات کے 16 اضلاع میں ڈیزل کی سپلائی مستحکم رہے گی۔بنگلہ دیش کے وزیر اعظم نے پائپ لائن کو دونوں دوست ممالک کے درمیان تعاون کی ’ ٹریڈ مارک کامیابی ‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایندھن کی حفاظت کو یقینی بنانے کے علاوہ اس سے اقتصادی ترقی کو بھی فروغ ملے گا۔ شیخ حسینہ نے امید ظاہر کی کہ بنگلہ دیش اور ہندوستان آنے والے دنوں میں مل کر اس پائپ لائن جیسی بہت سی کامیابیوں کا جشن منائیں گے۔ یہ پائپ لائن ہندوستان میں 5 کلومیٹر اور بنگلہ دیش میں 125 کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے۔