Pin-Up Казино

Не менее важно и то, что доступны десятки разработчиков онлайн-слотов и игр для казино. Игроки могут особенно найти свои любимые слоты, просматривая выбор и изучая своих любимых разработчиков. В настоящее время в Pin-Up Казино доступно множество чрезвычайно популярных видеослотов и игр казино.

اداریہ

بابرکت مہینے کا دل سے استقبال ہے

Written by Taasir Newspaper

Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 23rd March

اللہ تبارک و تعالیٰ کا بے انتہا رحم و کرم ہے کہ اس نے ایک بار پھر ہمیں ماہِ رمضان نصیب فرمایا ہے۔ یہ بابرکت مہینہ ایمان وتقویٰ کاآئینہ دار ہے۔اس میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پرخاص رحمت وبخشش نازل فرماتا ہے۔ اس کا پہلا عشرہ رحمت، دوسرا بخشش اور تیسرا دوزخ سے آزادی کا عشرہ ہے۔اس مبارک مہینے کو اللہ تعالیٰ نے اپنا مہینہ قرار دیا ہے۔ اس ماہ مبارک میں دربارِ الٰہی سے کسی سائل کوخالی ہاتھ نہیں رکھا جاتا۔ ہرشخص کے لئے پورے مہینے رحمت وبخشش کی عام صدالگتی رہتی ہے۔
رمضان سے متعلق نبی کریم ﷺکے ان ارشادات سے اس ماہ مبارک کی عظمت اور تقدس کاپتا چلتا ہے۔ لہٰذا ہمیں اس ماہ کی بھرپور قدر کرنی چاہئے۔ رمضان کےاحترام کا بنیادی تقاضا یہ ہے کہ اس ماہِ مبارک میں تمام تر مصروفیات کو مختصر کرکے رحمت ومغفرت الٰہی کو سمیٹنے کی کوشش کی جائےاور جتنا ہوسکے ،اللہ تعالیٰ کاقرب حاصل کیاجائے۔ ایک روایت میں آتاہے کہ رمضان پورے سال کادل ہے، اگر یہ درست رہا تو پورا سال درست رہا۔
امام ربانی مجددالف ثانیؒ اپنے مکتوبات میں فرماتے ہیں’’ رمضان کے مہینے میں اتنی برکتوں کانزول ہوتاہے کہ بقیہ پورے سال کی برکتوں کو رمضان المبارک کی برکتوں کے ساتھ وہ نسبت بھی نہیں جو قطرے کو سمندر کے ساتھ ہوتی ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ یہ ایک ایسا انقلابی مہینہ ہے کہ اگر اس کے آداب کوصحیح طور پر بجا لایا جائے اور پوری امت اس کی برکتوں اور سعادتوں کو مکمل طور سے حاصل کرنے کی طرف متوجہ ہوجائے تواس امت کی کایاپلٹ سکتی ہے اورآسمان سے خیروبرکت کے دائمی فیصلے نازل ہوسکتے ہیں۔‘‘
اسلامی کیلینڈر کے اعتبار سے مہینوں کی تعداد بارہ ہے۔ ہر مہینے کی الگ الگ خصوصیات اور جدا جدا امتیازات ہیں۔ ماہ رمضان کو اس لیے اہمیت ملی ہوئی ہے کہ اسی مہینے میں قرآن پاک کے نزول کا آغاز ہوا۔ اسلامی ارکان میں سے ایک اہم رکن روزہ جیسا فریضہ اسی میں ادا کیا جاتاہے۔ اس ماہ کو سید الشہور یعنی تمام مہینوں کا سردار بھی کہا جاتا ہے۔ اکثر آسمانی کتابیں اسی ماہ میں نازل ہوئیں۔ اس میں ہر نیک عمل کا اجروثواب بڑھا دیا جاتا ہے۔اس ماہ کی عظمت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس کے انتظار میں رہتے تھے۔ماہ رجب سے ہی یہ دعاء فرمانے لگتے تھے ’’اے ہمارے اللہ ہمارے رجب اور شعبان کے مہینے میں برکت عطا فرما اور ہمیں رمضان تک پہنچا دے۔‘‘
اس مہینے کی ایک اہم خصوصیت یہ بھی ہے کہ اس میں گناہوں، فواحش اور منکرات کا سلسلہ تھم جاتاہے اور سرکش شیاطین کی ہر طرح کی سرگرمی پر بندش عائد کردی جاتی ہے۔اس کی وجہ سےایسے لوگ جو سال بھر اللہ تعالیٰ کے احکام سے سرکشی کرکے زندگی گزارتے ہیں وہ بھی اس ماہ میں ناجائز اور حرام امور کے قریب نہیں جاتے۔حالانکہ ہمارے درمیان کے کچھ لوگ ایسے بھی ہیں، ماہ رمضان میں بھی، جن کی زندگی میںکوئی تبدیلی نظر نہیں آتی ہے۔ بلا شبہہ یہ وہی لوگ ہوتے ہیں، جن کورمضان المبارک کی رحمتوں اور برکتوں سے اللہ تبارک و تعالیٰ یکسر محروم کر دیتا ہے۔
رمضان المبارک کامہینہ اللہ تعالیٰ کے جانب سے مسلمانوں پر بڑا انعام ہے اور یہ ماہ مقدس ہمیں اس لئے دیا گیا ہے تاکہ ہم اس میں نیکیوں سے مالامال اور تقویٰ کی دولت سے آراستہ و پیراستہ ہوجائیں۔سال کےگیارہ مہینےدنیاوی فکروں اور اس کی کدوکاوش میں ہی گزر جاتے ہیں۔ ان مہینوں میں ہم عموماََ دنیا کا تعاقب کرتے کرتے اتنی دور نکل جاتے ہیںکہ اکثر ہم اپنی زندگی کا بنیادی مقصد بھی بھول جاتے ہیں۔ایسے میں سال کا یہ ایک مہینہ ہمارے لئے اسپیڈ بریکر کا کام کرتا ہے ۔اس مہینہ میں بھاگتی ، دوڑتی اور ہانپتی کانپتی زندگی سے تھوڑا کنارہ کشی اختیار کرکے زندگی کے حقائق اور اس کے مقاصد پر غور کرتے ہیں اور پھر اپنا احتساب کرتے ہوئے حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کی زیادہ سے زیادہ ادائیگی کے لئے خود کو تیا رکر تے ہیں۔ چنانچہ ہمیں یہ مبارک مہینہ اس لئے دیا گیا تاکہ ہم اس میں خوب نمازیں پڑھیں، تراویح کا اہتمام کریں، سنتوںو نوافل کی پابندی کریں، غور و فکر کے ساتھ قرآن پاک کی تلاوت کریں۔ساتھ ہی نا انصافی، بے ایمانی، چوری، فریب ، جھوٹ،چغل خوری اور غیبت جیسے تمام عیوب سے بچ کر انسانی ہمدردی کا کھل کرمظاہرہ کریں۔ یقین جانیں ایسا کرنے سے ہمارے دلوں میں حقیقی ایمان ویقین اور ہدایت کی شمع روشن ہوگی اور نیک اعمال کی حلاوت اور لذت ہمیں محسوس ہوگی ۔
آئیے، ہم اس بابرکت مہینے کا دل سے استقبال کرتے ہوئے دعاء کریں کہ اللہ تعالیٰ ہمارے دلوں میں اس ماہ مبارک کی اہمیت وعظمت کو جاگزیں کر دے او راس مہینے کے فیوض و برکات سے، انفرادی و اجتماعی طور پر ہمیں بھی ان تمام تراوصاف سےآراستہ کر دے جو ایک سچے مسلمان اور ا یک اچھے انسان کے لئے لازمی ہیں۔
**********

About the author

Taasir Newspaper