Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 21st March
نئی دہلی ، 21 مارچ:دہلی میں بجٹ آج پیش کیا جانا تھا ، لیکن آخری وقت میں وزارت داخلہ نے اسے روک دیا تھا۔ اس کو لے کر آپ اور بی جے پی کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا دور شروع ہو گیا ہے۔دہلی بی جے پی کے ورکنگ صدر وریندر سچدیوا نے منگل کو کہا کہ دہلی حکومت کی بجٹ تجویز ہر بار مرکز کو جاتی ہے۔ بجٹ کی تاریخ وزارت سے منظوری کے بعد دی جاتی ہے۔ یہاں بجٹ کی تاریخ پہلے ہی دی گئی تھی ، یعنی پہلے ہی طے تھی۔سچدیوا نے بتایا کہ اسپیکر بجٹ کے بارے میں معلومات دیتے ہیں۔ بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ کے بعد فائل 17 مارچ کو وزیر اعلی اروند کیجریوال تک پہنچتی ہے۔ کیجریوال نے اسمبلی کے اندر اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ بجٹ پر کوئی اعتراض ہوا ہے ، اسے درست کرنا ہوگا۔ یہ ملک کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔
سچدیوا نے مزید کہا کہ جب شیلا دکشٹ دہلی کی وزیر اعلیٰ تھیں تو ان کے دور میں بھی یہی نظام تھا۔ اروند کیجریوال پیشین گو ہیں۔ کرپشن میں ملوث ہو کر خود کو غریب ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جب ستیندر جین جیل جانے والے تھے تو وہ ایسا ماحول بنایا کہ مرکز انہیں گرفتار کر سکتا ہے۔ شاید کیجریوال کو یہ نہیں معلوم کہ اگلا نمبر ان کا ہے۔سچدیوا نے کہا کہ کیجریوال وزیر اعظم پر بے جا الزامات لگا رہے ہیں۔ جب کرپشن پر خود کجریوال کے خلاف کارروائی ہوگی تو وہ خود کو غریب ظاہر کرنے کی کوشش کریں گے۔
اس کے ساتھ ہی دہلی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رامویر سنگھ بدھوڑی نے کہا کہ ہم دہلی کے وزیر خزانہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے رازداری کی قسم کھائی ہے۔ بجٹ لیک ہو گیا۔ ایل جی کو کوئی اعتراض تھا۔ اگر آپ پیسہ لوٹتے ہیں توایل جی ضرور اعتراض اٹھائے گا۔ طلباء کے لیے 10 لاکھ روپے دیئے جائیں گے اور صرف دو کو ہی مدد دی گئی۔ اشتہار پر 19 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ دہلی میںتووہی حال ہے ، ’’ نہ کھاتا نہ بہی، جوکیجریوال کہے وہی سہی۔‘‘