Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 25th March
کراچی ،25مارچ:پاکستان آئینی بحران نے شدت اختیار کی ہے جب صدر عارف علوی نے وزیراعظم شہباز شریف کو پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں انتخابات کرنے کا حکم دیااور کہا کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو انہیں توہین عدالت سمیت کئی دستوری مسائل کا سامنا کرنا پڑیگا ۔ ایک خط کے ذریعہ صدر نے کہا کہ وفاقی حکومت تمام ادروں کو ہدایت دے کہ وہ الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کرکے ان دوصوبوں میں وقتا مقررہ پر الیکشن کرئے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت انسانی حقوق کی پامالی سے باز ررہنا چاہئے ۔ حال ہی میں الیکشن کمیشن نے صوبے پنجاب کے انتخابات 8اکتوبرملتوی کیا جو 30اپریل کو ہونے والے تھے۔ صدر نے کہا کہ آئین کے تحت 90دن کے اندر صوبائی اسمبلیو ںکے تحلیل کے بعد 90دن کے اندر الیکشن کرنا لازمی ہوتا ہے۔ صدر پاکستان نے خیبرپختونخوا کے گورنر بھی ہدایت دی کہ وہ وہاں بھی الیکشن کرائے لیکن ان کے اس خط کے بعد کئی مرکزی وزراء نے ان پر نکتہ چینی کی او رکہا کہ وہ اپنے اختیارات کے حدود میں رہیں۔ وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ صدر علوی جو آئین کی پاسداری کی بات کرتے ہیں ان کا ـضمیر اسوقت کیوں نہیں جاگا جب عمران خان نے دستور کی دھجیاں اڑائی اور عارف علوی نے آئین کو بالائے طاق رکھ کر ان کے فیصلے پر دستخط کئے انہوں نے کہا کہ جب توشہ خانہ کی گھڑیاں اس نے چورائی تو اس وقت ان کا ضمیر جاگا ہی نہیں۔ وفاقی وزیر شازیہ میری نے بھی صدر مملکت کے اس خط پر اعتراضات کئے ۔ اور کہا کہ وہ عمران خان کے ترجمان بن گئے ہیں اور اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہے ہیں۔
وفاقی حکومت نے کہا کہ دستور کے مطابق صدر حکومت کے فیصلوں کے تابع ہے اور وہ اس کی خلاف ورزی نہیں کرسکتا ہے۔ صدر علوی کے عہدے صدرات کی معیاد9ستمبر2023کو ختم ہورہی ہے او راگر اس دوران الیکشن ہوگئے تو وہ اس عہدے پر قائم رہیں گے۔ اسی طرح حکمران جماعتیں یہ چاہتی ہیں کہ نئے صدر کو بنانے میں ان کا رول رہے۔ پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال بھی ستمبرمیں ریٹائر ہورہے ہیں اگر موجودہ حکومت ا سوقت تک قائم رہی تو سینئر جج جسٹس فیض عیسیٰ کے جانشین مقررکیا جائیگا ۔