Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 25th March
کولکاتا، 25 مارچ: مغربی بنگال اسمبلی میں حزب اختلاف کے لیڈر بی جے پی کے شبھیندو ادھیکاری نے ہفتہ کو کہا کہ مرکزی کابینہ کے فیصلے کے بعد مرکزی اور ریاستی سرکاری ملازمین کے درمیان ڈی اے کا فرق اب بڑھ کر 36 فیصد ہو گیا ہے۔ شبھیندو ادھیکاری کا بیان ایک ایسے وقت میں آیا جب مرکزی کابینہ نے 47.58 لاکھ مرکزی حکومت کے ملازمین اور 69.76 لاکھ پنشنروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے مہنگائی الاؤنس اور مہنگائی میں راحت چار فیصد بڑھا کر 42 فیصد کر دیاہے۔
بی جے پی لیڈر شبھیندو ادھیکاری نے اس تناظر میں ٹویٹ کیا کہ یہ عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی کا کرشمہ ہے۔ مغربی بنگال حکومت اور مرکزی حکومت کے ملازمین کے درمیان تنخواہ میں نا برابری بڑھتی جا رہی ہے۔
ٹویٹ کے ساتھ ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے، بی جے پی لیڈر نے کہا کہ مرکز اب 42 فیصد ڈی اے ادا کرتا ہے، جب کہ ریاستی حکومت چھ فیصد دیتی ہے، جس میں سے تین فیصد کو چٹ کے ذریعے بڑھادیا گیاتھا۔ اس کے باوجود مرکزی اور ریاستی ملازمین کے ڈی اے میں فرق 36 فیصد ہے۔
جب مغربی بنگال کی وزیر خزانہ چندریما بھٹاچاریہ گزشتہ ماہ ریاست کا بجٹ پیش کر رہی تھیں تو انہیں چٹ دے دی گئی تھی۔ اسے پڑھ کر ہی انہوں نے ڈی اے میں تین فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کیا۔ بی جے پی نیتب الزام عائد کیا کہ اس نے قواعد کی خلاف ورزی کی کیونکہ بجٹ دستاویز میں اس کا ذکر نہیں تھا۔
قابل ذکر ہے کہ مغربی بنگال کے سرکاری ملازمین کا ایک حصہ ڈی اے میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے دھرنادے رہا ہے جسے 58 دن ہوچکے ہیں۔ احتجاج کرنے والی ریاستی ملازمین کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے ترجمان نے کہا کہ وہ مرکزی اور ریاستی سرکاری ملازمین کے درمیان ڈی اے کے فرق کو ختم کرنے کے اپنے مطالبے کو تیز کریں گے۔