Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 20th March
نئی دہلی،20مارچ :کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے الزام لگایا ہے کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی وزیر اعظم نریندر مودی کے حکم پر عمل کر رہی ہیں اور راہل گاندھی کی شبیہ کو خراب کر رہی ہیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ راہل گاندھی پر ممتا بنرجی کا بیان پی ایم مودی کے کہنے پر دیا گیا تھا۔ اگر ممتا بنرجی انہیں خوش کرنے کے لیے ایسا نہیں کرتی ہیں تو ان کے لیے خطرہ بڑھ جائے گا۔ ای ڈی اور سی بی آئی تحقیقات کر رہی ہے۔ ممتا جی اپنے خاندان کو بچانا چاہتی ہیں۔ کیونکہ ممتا بنرجی اپنے خلاف اسکام سے کافی پریشان ہیں۔ادھیر رنجن چودھری نے مزید کہا کہ 9 ستمبر 2021 کا دن تھا جس دن ان کے بھتیجے کو ای ڈی کے دفتر بلایا گیا تھا۔ یاد رہے، اس کے بعد سے ٹی ایم سی پارٹی کی طرف سے پی ایم مودی کے خلاف کوئی بیان نہیں آیا ہے۔ تصفیہ اسی وقت ہو چکا تھا۔ پی ایم مودی کی ہدایت پر اس معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ یہ اسی کا نتیجہ ہے، ممتا بنرجی جو بھی کرتی ہیں، کانگریس کے خلاف کرتی ہیں۔ راہل گاندھی نے 4000 کلومیٹر پیدل چل کر کیا… پورے ہندوستان میں کانگریس اور راہول گاندھی کے حق میں ایک لہر پیدا ہو گئی ہے۔ پی ایم مودی ان سے ڈرتے ہیں اور پی ایم مودی جانتے ہیں کہ ان کے پاس 37 فیصد ووٹ ہیں۔ باقی 63 فیصد ووٹ پی ایم مودی کے خلاف ہیں۔ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ اگر کانگریس کرناٹک اسمبلی، مدھیہ پردیش اسمبلی، چھتیس گڑھ اسمبلی جیتتی ہے… تو اکھلیش جی فوراً ہمارے ساتھ آئیں گے۔ ہم انہیں جانتے ہیں لیکن ممتا بنرجی کی ہماری مخالفت ایک الگ مسئلہ ہے۔ ہم سی بی آئی اور ای ڈی کے خلاف جو ایجی ٹیشن کر رہے ہیں اس میں ممتا بنرجی ہمارے ساتھ کہاں آ رہی ہیں؟ یہ اپوزیشن کے ساتھ کہاں آرہی ہے۔راہل گاندھی کے معاملے پر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ایوان میں بحث ہونی چاہیے، ہم نے اسپیکر سے ملاقات کی ہے۔ راہل گاندھی سے ملاقات ہوئی ہے، ہمیں 357 کے اصول کے تحت بولنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔ جان بوجھ کر حکمران جماعت ایوان کو چلنے نہیں دے رہی ہے ۔