Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 25th March
سب کا پریاس سے ہندوستان ترقی یافتہ ملک بننے کی راہ پر گامزن: مودی
چکبالا پور میں شری مدھوسودن سائی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اینڈ ریسرچ کا افتتاح
چکبالاپور/نئی دہلی، 25 مارچ: طبی تعلیم میں زبان کے چیلنج کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ کچھ پارٹیوں نے سیاسی خود غرضی اور ووٹ بینک کی سیاست کے لیے زبانوں کے ساتھ کھیل کھیلا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے کنڑ سمیت تمام ہندوستانی زبانوں میں میڈیکل اسٹڈیز کا آپشن دیا ہے۔ بی جے پی حکومت 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے سب کی شراکت پر زور دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ‘سب کا پریاس ‘ سے ایک ترقی یافتہ ملک بننے کے راستے پر ہے۔
وزیر اعظم نے آج کرناٹک کے چکبالا پور میں سری مدھوسودن سائی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اینڈ ریسرچ (ایس ایم ایس آئی ایم ایس آر) کا افتتاح کیا۔ انسٹی ٹیوٹ تمام لوگوں کو بالکل مفت طبی تعلیم اور معیاری طبی دیکھ بھال تک رسائی فراہم کرے گا۔ یہ تعلیمی سال 2023 سے اپنے کام کا آغاز کرے گا۔
وزیراعظم نے طبی تعلیم میں زبان کے چیلنج کا حوالہ دیتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی میں طبی تعلیم میں مقامی زبانوں کے فروغ کے لیے ناکافی کوششیں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے گاؤں اور پسماندہ سماج سے آنے والے نوجوانوں کے لیے ڈاکٹر بننا بہت مشکل تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کچھ جماعتوں نے اپنے سیاسی مفادات اور ووٹ بینک کی سیاست کے لیے زبانوں سے کھیل کھیلا۔ لیکن زبان کو حقیقی معنوں میں مضبوط کرنے کے لیے جتنا کام ہونا چاہیے تھا، نہیں کیا گیا۔ کنڑ ایک بھرپور زبان ہے۔ پہلے کی حکومتوں نے کنڑ میں میڈیکل اور انجینئرنگ کی تعلیم کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی جماعتیں نہیں چاہتیں کہ گاؤں، غریب اور دلت پسماندہ خاندانوں کے بیٹے اور بیٹیاں بھی ڈاکٹر اور انجینئر بن سکیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ غریبوں کے مفاد میں کام کرنے والی ہماری حکومت نے کنڑ سمیت تمام ہندوستانی زبانوں میں میڈیکل اسٹڈیز کا آپشن دیا ہے۔
وزیر اعظم نے امرت کال میں ملک کے ترقی یافتہ ملک بننے کے عزم اور اتنے کم وقت میں اتنے بڑے قرارداد کو پورا کرنے کے لوگوں کے تجسس کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک نے آزادی کے امرت مہوتسو میں ترقی کا عزم کیا ہے۔ کئی بار لوگ پوچھتے ہیں کہ ہندوستان کیسے ترقی یافتہ ہوگا؟ اتنے چیلنجز ہیں، اتنا کام، اتنے کم وقت میں کیسے پورا ہو گا؟ اس سوال کا جواب ہے – سب کی کوشش۔ یہ سب اہل وطن کی مشترکہ کوششوں سے ممکن ہونے جا رہا ہے۔ اسی لیے بی جے پی حکومت ہر کسی کی شراکت پر مسلسل زور دے رہی ہے۔ ترقی یافتہ ہندوستان کے مقصد کو حاصل کرنے میں سماجی اور مذہبی تنظیموں کا بڑا رول ہے۔ کرناٹک میں سنتوں، آشرموں اور خانقاہوں کی ایک عظیم روایت ہے۔ ان سماجی اور مذہبی اداروں نے غریبوں، پسماندہوں، قبائلیوں اور سماج کے دیگر طبقات کو ایمان اور روحانیت کے ساتھ ساتھ بااختیار بنایا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آپ کے انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ کیا گیا کام ‘سب کا پر یاس’ کے جذبے کو تقویت دیتا ہے۔
2014 سے ہندوستان میں صحت کے شعبے میں کئے گئے کام کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری کوشش ہندوستان کے صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 9 سالوں میں ہندوستان میں صحت کی خدمات کے بارے میں بہت ایمانداری آئی ہے۔مؤثر طریقے سے کام کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ہے۔ ملک میں طبی تعلیم سے متعلق کئی اصلاحات کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں ملک میں 380 سے کم میڈیکل کالج تھے، آج یہ تعداد بڑھ کر 650 سے زائد ہو گئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ملک کے خواہش مند اضلاع میں 40 میڈیکل کالجز تیار کیے گئے ہیں جو کبھی ترقی کے لحاظ سے پیچھے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے نو سالوں میں میڈیکل سیٹوں کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں جتنے ڈاکٹر آزادی کے 75 سالوں میں بنائے گئے، اتنے ہی اگلے 10 سالوں میں بننے والے ہیں۔ کرناٹک میں آج 70 میڈیکل کالج ہیں۔
عظیم انجینئر اور سفارت کار سر ایم ویشویشور یا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ چکبالا پور جدید ہندوستان کے معماروں میں سے ایک سر ایم ویشویشوریا کی جائے پیدائش ہے۔ ابھی مجھے سر وشویشوریا کی سمادھی پر پھول چڑھانے کا شرف حاصل ہوا۔ میں اس پاک سرزمین پر سر جھکاتا ہوں۔