Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 18th March
نئی دہلی ،18مارچ: ایک وقت تھا جب کوہلی کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں بہت زیادہ رنز بناتے تھے۔ اس درمیان ان کا بیٹ ڈھائی سال تک فلاپ رہا اور پھر دھیرے دھیرے اب وہ کرکٹ کے ان تینوں فارمیٹس میں اپنی تال میں واپس آچکے ہیں۔ یہاں ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کرکٹ میں ان کا راج برقرار رہا لیکن وہ ٹیسٹ کرکٹ میں پیچھے رہے ۔کوہلی نے حال ہی میں بارڈر گواسکر ٹرافی 2023 میں 186 رنز کی اننگز کھیلتے ہوئے ساڑھے تین سال بعد ٹیسٹ کرکٹ میں سنچری اسکور کی لیکن انہیں ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی لے تلاش کرنے میں اتنا وقت لگا کہ موجودہ کرکٹ میں ان کے اہم حریف اسے شکست دینے سے قاصر ہے۔ کوہلی، اسٹیو اسمتھ، جو روٹ اور کین ولیمسن گزشتہ دہائی کے سب سے بڑے چار بلے باز رہے ہیں۔ ان چارمشہور بلے بازوں میں ویراٹ سفید گیند کی کرکٹ میں سب پر بھاری ہیں۔ ایک وقت تھا جب کوہلی ریڈ بال کرکٹ میں بھی فیب 4 میں سب سے آگے تھے لیکن ساڑھے تین سال تک ٹیسٹ میں بے رنگ رہنے کی وجہ سے اب وہ ٹیسٹ فارمیٹ میں بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔ٹیسٹ کرکٹ میں کوہلی رنز اور سنچریاں بنانے میں جو روٹ اور اسٹیو اسمتھ سے بہت پیچھے ہیں۔ کین ولیمسن نے بھی اپنی ٹیسٹ سنچریوں کی برابری کر لی ہے اور وہ رنز کے معاملہ میں بھی انہیں پیچھے چھوڑنے والے ہیں۔ اگر ہم ٹیسٹ کرکٹ میں بیٹنگ اوسط پر نظر ڈالیں تو Fab-4 کے باقی تین کھلاڑی کوہلی سے بہت آگے نظر آتے ہیں۔Fab-4 میں انگلینڈ کے جو روٹ ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے آگے ہیں۔ 32 سالہ جو روٹ اب تک 129 ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں اور 50.22 کی اوسط سے 10,948 رنز بنا چکے ہیں۔ اس دوران انہوں نے 29 سنچریاں اور 57 نصف سنچریاں اسکور کیں۔اسٹیو اسمتھ یہاں دوسرے نمبر پر ہیں۔ 33 سالہ اسمتھ نے 96 ٹیسٹ میچوں میں 59.80 کی شاندار اوسط سے 8792 رنز بنائے ہیں۔ وہ اب تک 30 سنچریاں اور 37 نصف سنچریاں بنا چکے ہیں۔ کوہلی یہاں تیسرے نمبر پر ہیں۔ 34 سالہ کوہلی اب تک 108 ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں۔ اس میں انہوں نے 48.93 کی اوسط سے 8416 رنز بنائے ہیں۔ اس دوران انہوں نے 28 سنچریاں اور 28 نصف سنچریاں اسکور کیں۔نیوزی لینڈ کے 32 سالہ کین ولیمسن نے 94 ٹیسٹ میں 54.89 کی بیٹنگ اوسط سے 8124 رنز بنائے ہیں، یعنی وہ رنز کے معاملے میں ویرات سے صرف 292 رنز پیچھے ہیں۔ ولیمسن نے بھی اب تک 28 سنچریاں اسکور کی ہیں جو کوہلی کے برابر ہیں۔ ولیمز جس طرح ٹیسٹ میں بیٹنگ کر رہے ہیں، اس سے یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ بھی جلد ہی کوہلی کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔ ویسے ولیمسن بیٹنگ اوسط کے معاملے میں ویراٹ سے بہت آگے ہیں۔