Taasir Urdu News Network – Syed M Hassan 21st March
ممبئی ، 21 مارچ: اڈانی گجرات جائنٹس نے ویمنز پریمیئر لیگ کے افتتاحی ایڈیشن میں اپنی شاندار کارکردگی سے سب کو مسحور کر دیا۔ تاہم ابتدائی میچوں کے دوران ہونے والی چند چوٹوں نے جائنٹس کو تاریخی ٹورنامنٹ کے ناک آؤٹ مرحلے کے لیے مقابلہ سے باہر دیکھا۔اڈانی گجرات جائنٹس ٹیم کے ہیڈ کوچ ریچل ہینس نے پہلے مدت کار کے بارے میں کہا یہ یقینی طور پر ایک حیرت انگیز ٹیم کے ہیڈ کوچ کے طور پر میرے لیے ایک دلچسپ اور بھرپور تجربہ تھا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے پاس مشکل لمحات تھے لیکن ٹیم نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ہر میچ کے دوران زبردست جذبے کا مظاہرہ کیا۔ ہم سب اس افتتاحی سیشن سے زندگی کے بہت سے مثبت اور اہم اسباق لیتے ہیں۔
ہینس نے کہا ’ پہلے میچ کے اختتام سے قبل ہمارے اہم کھلاڑیوں کی انجری نے ہمیں اپنے پلینگ کمبی نیشن کو تبدیل کرنے پر مجبور کیا ، جو کوئی آسان فیصلہ نہیں تھا ، لیکن انہوں نے ہر ایک کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع فراہم کیا۔ ہینس نے کہا ہم اس پر خوش ہیں۔ ہندوستانی خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان اور اڈانی گجرات جائنٹس کی مینٹور میتھالی راج کا خیال ہے کہ ٹیم میں ناکامیوں کے باوجود کامیابی کی بھوک تھی۔ میتھالی نے کہا کہ سچ پوچھیں تو ہم نے اچھی ٹیم تیار کی تھی لیکن نتائج ہمارے حق میں نہیں رہے اور سیزن ہمارے حق میں نہیں رہا۔ ہم نے ابتدائی طور پر اہم کھلاڑیوں کو کھو دیا اور اس سے ہمارا مجموعہ متاثر ہوا ، لیکن اس ہچکچاہٹ کے باوجود ٹیم نے قدم بڑھایا اور جیتنے کے لیے اپنے جوش اور جذبے کا مظاہرہ کیا۔ اڈانی گجرات جائنٹس کے بولنگ کوچ نوشین الخدیر نے کہا میں سمجھتا ہوں کہ یہ گیند بازوں کے لیے مشکل رہا ہے ، لیکن بہت سے عوامل ہیں جن کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ باؤنڈریز کو چھوٹا کیا گیا اور پچز بلے بازوں کے لیے دوستانہ تھیں لیکن ان رکاوٹوں کے باوجود ہمارے باؤلرز نے قابل تعریف کام کیا۔ یہ ایک رولر کوسٹر سفر رہا ہے اور مجموعی طور پر ایک ٹیم کے طور پر اچھی کارکردگی ہے۔ ہم نے دہلی کے خلاف جیت حاصل کیاجس کے یک طرفہ میچ ہونے کی امید تھی۔ ہم نے پہلے مرحلے میں آر سی بی کے خلاف 200 سے زیادہ رنز بنائے۔ ہم نے انفرادی طور پر اور ٹیم کے طور پر غیر معمولی طور پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔