TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –25 MAY
واشنگٹن،25مئی: امریکہ نے بدھ کے روز ایک نئی پالیسی کا اعلان کیا جس کے تحت ان بنگلہ دیشی شہریوں کے لیے ویزوں پر پابندی عائد کی جائے گی جو اپنے ملک میں جمہوری انتخابی عمل کو چیلنج کرتے ہیں۔سکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا کہ ‘نئی ویزا پالیسی کے تحت، امریکہ کسی بھی بنگلہ دیشی فرد کے لیے ویزا جاری کرنے کو محدود کر سکتا ہے، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں جمہوری انتخابی عمل کو نقصان پہنچانے کے لیے ذمہ دار ہے، یا اس میں ملوث ہے۔’اس میں موجودہ اور سابق بنگلہ دیشی حکام، حکومت کے حامی اور اپوزیشن سیاسی جماعتوں کے ارکان، قانون نافذ کرنے والے اداروں عدلیہ اور سیکورٹی سروسز کے تمام ایسے عناصر شامل ہیں۔بنگلہ دیش کو 3 مئی کو فیصلے سے آگاہ کیا گیا تھا۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ایسے اقدامات کا خاکہ پیش کیا جو جمہوری انتخابی عمل میں خلل ڈالنے کے مترادف ہوتے ہیں جیسے کہ “ووٹ میں دھاندلی، ووٹر کو ڈرانا، لوگوں کو سیاسی وابستگی اور پرامن اجتماع کے حق کا استعمال کرنے سے روکنے کے لیے تشدد کا استعمال، اور سیاسی جماعتوں، ووٹرز، سول سوسائٹی یا میڈیا کو ان کے خیالات کو پھیلانے سے روکنے کے اقدامات کرنا۔امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کے حصے کے طور پر، ویزا پالیسی کا مقصد بنگلہ دیش کے آزادانہ، منصفانہ اور پرامن قومی انتخابات کے انعقاد کے مقصد کی حمایت کرنا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اس پر ردعمل دیتے ہوئے بنگلہ دیش نے جمعرات کو کہا ہے کہ وہ انتخابات کے انعقاد میں کسی بھی غیر قانونی عمل یا مداخلت کو روکنے اور ان سے نمٹنے کے لئے اقدامات کرے گا۔بنگلہ دیش میں عام انتخابات عارضی طور پر جنوری 2024 میں ہونے والے ہیں۔