آئندہ لوک سبھا کے پیش نظر پارٹی میں توسیع ضروری : مایاوتی

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –21 JUNE

لکھنؤ، 21 جون:بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے بدھ کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ملک بھر کے پارٹی عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ اس میں اترپردیش سمیت ملک کی بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال اور آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر پارٹی کی توسیع کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مایاوتی نے ہر سطح پر ڈویڑنل اور ضلع وار پارٹی کے بڑے پیمانے پر بنیاد بڑھانے کے کام کا جائزہ لیا اور مکمل پیش رفت کی رپورٹ لی۔ میٹنگ میں حالیہ اسمبلی انتخابات، نگر پنچایت انتخابی نتائج اور اترپردیش کی سیاست پر اس کے اثرات کے بعد کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔
پارٹی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ عوام بنیادی سہولیات جیسے مہنگائی، غربت، بے روزگاری، بجلی، پانی، سڑک وغیرہ سے دوچار ہیں۔ ان مسائل کو مسلسل نظر انداز کرتے ہوئے ریاستی حکومت اپنی کوتاہیوں سے لوگوں کی توجہ ہٹا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کا یکساں احترام کیا جانا چاہیے۔ تمام حکومتوں کو اس طرف توجہ دینی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش، مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ، ہریانہ، مہاراشٹر جیسی بڑی ریاستوں کی حکومتوں کو بھی یہ سمجھنا ہوگا کہ لو جہاد، لینڈ جہاد، مذہب کی تبدیلی، حجاب، مزار، اسکول کالج گرانا، مدرسہ کی تحقیقات، بلڈوزر کی سیاست اور نفرت انگیز بیانات اور کارروائیوں کی وجہ سے ملک بھر میں کشیدگی اور خوف و ہراس کی فضا ہے، جو ملک کی مضبوطی کے لیے مہلک ہے۔
بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ سب کے ساتھ انصاف کرنے کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے بجائے اخبارات خاص طور پر دلت برادری کے خلاف امتیازی سلوک اور مخالفانہ رویہ کی خبروں سے بھرے پڑے ہیں۔ حکومت کا اس طرح کا رویہ بالکل بھی درست نہیں۔ وسیع تر ملکی مفاد کے پیش نظر، سیاسی اور انتخابی مفادات سے اوپر اٹھ کر حکومتوں کو اس کے حل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔