’’پُرامن کرناٹک‘‘ہیلپ لائن جاری کرنے پر کانگریس کا غور

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –6 JUNE

بینگلورو، 06 جون:کرناٹک کانگریس،فرقہ پرست قوتوں کے خلاف اور سماج میں نظم و ضبط کو یقینی بنانے ’’پرُ امن کرناٹک‘‘ ہیلپ لائن جاری کرنے پر غور کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں بی جے پی نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے اُن کارکنوں کے لیے 24 گھنٹے ہیلپ لائن قائم کرے گی جنہیں کانگریس حکومت مبینہ طور پر پریشان کر رہی ہے۔ وزیر درمیانی و بھاری صنعتیں ایم بی پاٹل نے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار، وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پر میشور اور وزیر آر ڈی پی آر پریانک کھر گے سے ’’پرُ امن کر نا ٹک” نامی نئی ہیلپ لائن کے قیام پر غور کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہیلپ لائن اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ کرناٹک میں کوئی نفرت نہ پھیلائی جائے۔ انہو ں نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا ترقی اور ’’برانڈ کرناٹک‘‘ کا تحفظ ہے۔ 3 جون کو بینگلورو ساؤتھ کے ایم پی اور بی جے پی یو وا مورچہ کے صدر تیجسوی سوریہ نے کہا کہ بی جے پی عنقریب ریاست کے بی جے پی کے کارکنوں کے لیے ہیلپ لائنس کا آغاز کرے گی۔ تیجسوی سوریہ نے کہا کہ ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ریاست میں بی جے پی کارکنوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان کے خلاف جھوٹے کیسس درج کیے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔ ریاست کی کانگریس حکومت کے قانونی مظالم سے ہمارے کارکنوں کو بچانے اور قانونی جنگ لڑنے وکلاء کی ٹیم تیار کی جارہی ہے۔ دریں اثناء دائیں بازو کے کارکن چکرورتی سولی بیلے نے پاٹل کو چیلنج کیا جنہوں نے اسے امن کو بگاڑنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالنے کا انتباہ دیا تھا۔ چکرورتی نے کہا کہ اگر آپ نے مجھے جیل بھیجنے کا فیصلہ کر لیا تو آپ کا خیر مقدم ہے۔ ہم اپنی جدو جہد کو آگے بڑھائیں گے۔ یہ افسوسناک ہے کہ جولوگ وزیر بنتے ہیں ان میں معلومات کا فقدان ہوتا ہے۔ یہ غنڈہ گردی ہے۔