TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -20 SEPT
پٹنہ، 20 ستمبر:وزیراعلی نتیش کمار نے مین سکریٹریٹ میں نامہ نگاروں سے بات کی۔ خواتین ریزرویشن بل کے حوالے سے کانگریس پارٹی کے اس کا کریڈٹ لینے سے متعلق صحافیوں کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم شروع سے ہی خواتین کے ریزرویشن کے حق میں ہیں۔
پارلیمنٹ میں میری کی گئی تقریردیکھ لیجئے۔ خواتین کو پارلیمنٹ اور اسمبلی میں ہر جگہ ریزرویشن ملنا چاہیے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ یہ لوگ اسے نافذ نہیں کریں گے۔ یہ بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔ مردم شماری ہر 10 سال بعد ہونی چاہیے تھی لیکن ایسا نہیں ہو رہاہے۔ یہ ہمیشہ وقت پر ہونا چاہئے۔ ہم نے کہا کہ اس میں بھی ذات کی بنیاد پر مردم شماری ہونی چاہیے۔ خواتین کوسب سے پہلے 50 فیصد ریزرویشن ہم نے ہی دیا۔ سال 2006 میں پنچایتی راج اداروں میں اور سال 2007 میں میونسپل اداروں میں خواتین کو 50 فیصد ریزرویشن ہم نے دیا۔ ہم نے بڑی تعداد میں بحالی بھی شروع کی۔ ہم نے پرائمری اساتذہ کی ملازمت میں خواتین کو 50 فیصد ریزرویشن دیا۔اس کے بعد تمام سرکاری ملازمتوں میں خواتین کے لیے 35 فیصد نشستیں مختص کر دی گئیں۔ پولیس میں بھی خواتین کو 35 فیصد ریزرویشن دیا گیا ہے۔ ا?ج بہار میں پولیس میں خواتین کی شمولیت جتنی ہے اتنی ملک میں کہیں نہیں ہے۔ سیلف ہیلپ گروپ میں بڑی تعداد میں خواتین جیویکا دیدیوں کے ذریعہ شامل ہوئیں۔ بہار میں خواتین کے لیے بہت کام کیا گیا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل، پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقات کی خواتین کو لوک سبھا اور اسمبلی میں ریزرویشن ملنا چاہیے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سال 2008 سے 2012-13 تک ہم ساڑھے 9 بجے مین سکریٹریٹ میں اپنے دفتر ا?تے تھے، اب ہم اپنے رہائشی دفتر سے کام انجام دیتے ہیں۔ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ لوگ سکریٹریٹ میں اپنے دفاتر میں دیر سے آ رہے ہیں، اس لیے ہم اس کا معائنہ کرنے ا?ئے ہیں۔ اب ہم ہفتے میں تین دن مین سکریٹریٹ میں دفتر اور ہفتے میں دو دن وزیر اعلیٰ سکریٹریٹ دفتر ا? کر معائنہ کریں گے اور پھر اپنے رہائشی دفتر میں بیٹھیں گے۔ اس دوران وزیر اعلی کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر ایس سدھارتھ موجود تھے۔