سرکار بدھ کو پیش کرسکتی ہے خواتین ریزرویشن بل

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –18 SEPT     

نئی دہلی، 18 ستمبر:مرکزی حکومت خواتین ریزرویشن بل لا سکتی ہے۔ یہ بل بدھ کو پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ خواتین ریزرویشن بل کئی سالوں سے زیر التوا ہے اور اب حکومت اس پر یہ بڑا قدم اٹھانے جا رہی ہے۔ یہ بڑی خبر ذرائع کے حوالے سے سامنے آ رہی ہے۔ خیال رہے کہ پارلیمنٹ کے پانچ روزہ اجلاس سے ایک دن قبل اتوار کو حکومت کی طرف سے بلائی گئی کل جماعتی میٹنگ میں اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ سمیت نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی کئی جماعتوں نے بھی سیشن میں خواتین ریزرویشن بل کو منظور کرنے کی بھرپور حمایت کی تھی، جس پر حکومت نے کہا کہ وہ مناسب وقت پر فیصلہ کرے گی۔ میٹنگ میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں جیسے اداروں میں خواتین کے ریزرویشن کی پرزور وکالت کی گئی۔یز بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس)، تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) اور بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ کی کارروائی کو نئی عمارت میں منتقل کرنے کے اہم موقع پر خواتین ریزرویشن بل کو پاس کرکے تاریخ رقم کرے۔ ترنمول کانگریس نے مغربی بنگال کی حکمران جماعت میں خواتین ایم پیز کی نسبتاً بڑی تعداد کا تذکرہ کیا اور خواتین ریزرویشن بل کی ضرورت کی حمایت کی۔آل پارٹی میٹنگ کے بعد بی جے ڈی لیڈر پنکی مشرا نے کہا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے ساتھ ایک نئے دور کا آغاز ہونا چاہئے اور خواتین ریزرویشن بل پاس ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اوڈیشہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک اس خیال کے بڑے حامی ہیں۔ این سی پی لیڈر پٹیل نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ یہ بل اتفاق رائے سے منظور ہو جائے گا۔وہیں خواتین ریزرویشن بل سے متعلق مطالبات کے بارے میں پوچھے جانے پر پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے اس کو زیادہ اہمیت نہیں دی اور کہا کہ پارٹیاں آل پارٹی میٹنگ کے دوران مختلف مطالبات کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں مناسب وقت پر فیصلہ کیا جائے گا۔بتایں کہ اسی طرح کا ایک بل راجیہ سبھا نے 2010 میں پاس کیا تھا، جس میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کے لئے ایک تہائی نشستیں محفوظ رکھنے کا انتظام تھا۔ تاہم یہ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں منظور نہیں ہو سکا تھا اور لوک سبھا کی تحلیل کے ساتھ یہ خود بخود ختم ہو گیا تھا۔