سناتن دھرم پر متنازعہ بیان کے معاملے میں تمل ناڈو حکومت، ادے ندھی، اے راجہ اور سی بی آئی کو نوٹس

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -22 SEPT     

نئی دہلی، 22 ستمبر: سناتن دھرم پر متنازعہ بیان دینے پر ڈی ایم کے کے دو لیڈر ادے ندھی اسٹالن اور اے راجہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے تمل ناڈو حکومت، ادے ندھی مارن، اے راجہ اور سی بی آئی کو نوٹس جاری کیا ہے۔ساتھ ہی کورٹ نے ان پٹیشنز کو نفرت انگیز تقاریر کے مقدمات کے ساتھ ٹیگ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
اس معاملے میں سپریم کورٹ میں تین عرضیاں دائر کی گئی ہیں۔ اتر پردیش کے برنداون کے رہنے والے ہمانشو کمار نے درخواست دائر کی ہے۔ دوسری عرضی چنئی کے وکیل بی جگناتھ نے داخل کی ہے اور تیسری عرضی دہلی کے وکیل نوین جند ل نے دائر کی ہے۔ بی جگناتھ کی عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سناتن کے خلاف پروگراموں کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔ ان لیڈروں کی سرحد پار سے فنڈنگ کی تحقیقات ہونی چاہیے۔نوین جند ل کی درخواست میں نفرت انگیز تقریر پر سپریم کورٹ کے رہنما خطوط پر عمل نہ کرنے پر دہلی پولیس اور تمل ناڈو پولیس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ادے ندھی مارن نے اپنے بیان میں سناتن دھرم کا موازنہ ڈینگی، مچھر، ملیریا اور کورونا سے کیا ہے۔ ادے ندھی مارن نے سناتن دھرم کو تباہ کرنے کی بات کی تھی۔
سناتن دھرم پر 5 ستمبر کو ا دے ندھی اسٹالن کے متنازعہ بیان کے بارے میں ملک کے 262 دانشوروں نے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کو ایک خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ اس نفرت انگیز تقریر کا ازخود نوٹس لے اور ادے ندھی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔