TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN -06 SEPT
پٹنہ، 06 ستمبر ، (پریس ریلیز): جے ڈی یو کے سر گرم لیڈر ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور کی قیادت میں جاری ‘کاروان اتحاد و بھائی چارہ’ کے تحت آج آخری دن سمستی پور میں مدرسہ سبیل الہدایہ نور نگر اور بابا میریج ہال مسری گھراری میں پروگرام ہوئے۔ اسی کے ساتھ گذشتہ یکم اگست سے جاری یہ کارواں اپنے اختتام کو پہنچا۔ واضح ہو کہ بتیا سے شروع ہونے والے اس کارواں کے تحت کل 26 ضلعوں میں تقریبا 120مقامات پر میٹنگیں و تقریبات ہوئیں۔ آج سمستی پور میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کارواں کے روح رواں ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ پورے بہار میں ہم نے اتحاد و بھائی چارہ کا پیغام دیا ہے۔ میری کوشش ہے کہ ہندوستان کا سماج پھر سے سو سال پہلے والا ہندو مسلم اتحاد والا سماج بنے۔ چونکہ اس ملک پر خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ ملک کی یکجہتی، بھائی چارگی، ملک کی پارلیمنٹ،ملک کی عدالت ، ملک کے آئین اور ملک کی تہذیب کو بی جے پی اور اس کے لیڈران بر باد کر دینا چاہتے ہیں۔ طرح طرح کے حربے اپناکر کے دنگے فساد کرانا اور ہندو مسلم کو بانٹنا ان کا کام رہ گیا ہے۔ گذشتہ ایک سال قبل جب پورے ہندوستان کی تمام سیاسی پارٹیاں بی جے پی کے خلاف منھ کھولنے سے ڈرتی تھیں، ایسے وقت میں ہمارے نیتا وزیراعلیٰ نتیش کمار نے ہندوستان کی بقا اور آئین کے تحفظ کیلئے بی جے پی کو بہارحکومت سے دھکا دے کر باہر نکال دیا۔ یہ کوئی معمولی فیصلہ نہیں تھا۔ ساتھ ہی نتیش کمارنے یہ بھی فیصلہ کہ بھارتی جنتا پارٹی کو اس ملک سے اکھاڑ پھینکنا ہے ۔ اتنا بڑا قدم انہوں نے ہم 14کروڑ بہاریوں خاص کر مسلمانوں کے بھروسے پر اٹھایا ہے ۔ اب ہم پر یہ فرض بنتا ہے کہ ملک کو بی جے بی سے آزادی دلانے کیلیے نتیش کمار کے ہاتھوں کو کیسے مظبوط کریں۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ گھر گھر نفرت بانٹ رہی بی جے پی کی سیاست کو ختم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ آپس میں اتحاد کا مظاہرہ کریں۔ جیسے ہی سماج سے نفرت ختم ہوگی بی جے پی کی سیاست ختم ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرستوں سے لوہا لینے والے اور ہماری شریعت کے تحفظ کیلئے لڑائی لڑنے والے وزیر اعلی نتیش کمار کے ساتھ ہمیں چلنا ہوگا اور یہ عزم کرنا ہوگا کہ آئندہ انتخاب میں بہار کی لوک سبھا کی چالیسوں سیٹ پر عظیم اتحاد سبقت حاصل کرے۔
اس موقع پرمحکمہ اقلیتی فلاح کے وزیر زماں خان نے کہا کہ مرکزی حکومت کی عوام مخالف پالیسی سے ہر ایک شخص پریشان ہے۔ مہنگائی آسمان چھو رہی ہے۔ کالا دھن واپس لانے کا بھی وعدہ کافور ہو گیا۔ نہ تو کسی غریب کے کھاتے میں 15-15 لاکھ روپے آئے۔ یہ حکومت صرف نفرت پیدا کرنے میں لگی ہوئی آپس میں بھائیوں کو لڑانے میں یقین رکھتی ہے۔ ایسے میں ضروری ہے کہ آپسی اتحاد سے ایسی حکومت کو اکھاڑ پھینکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نیتا وزیر اعلیٰ نتیش کمار ہر ایک طبقہ کو ساتھ لے کر چلتے ہیں۔ انہیں نے کبھی نہیں سوچا کہ ان کو کس نے ووٹ دیا اور کس نے ووٹ نہیں دیا تمام لوگوں کا برابر احترام ا ن کی نظر میں ہے ۔ بہار کے لوگوں کو چاہئے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ہاتھوں کو مضبوط کریں اور آپسی اتحاد سے فرقہ پرستی کا خاتمہ کریں۔
وزیر لیشی سنگھ نے کہا کہ ملک کے اقتدار پر بیٹھے لوگوں کو اب لفظ ‘انڈیا’ سے نفرت ہو گئی ہے۔ آئین کے آرٹیکل ایک میں انڈیا مطلب بھارت لکھا ہوا ہے۔ لیکن جب سے اپو زیشن نے اپنے اتحاد کا نام انڈیا رکھا ہے تب سے بی جے پی والوں کی پریشانی بڑھ گئ ہے اور اب انڈیا کو ہی حذف کرنے کے چکر میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ساتھ رہتے ہوئے بھی وزیر اعلی نتیش کمار نے کبھی بھی بی جے پی کے ایجنڈے سے سمجھوتہ نہیں کیا۔ بی جے پی حکومت نے پورے ملک میں فرقہ پرستی کو بڑھاوا دیا ہے۔ جبکہ وزیر اعلی نتیش کمار نے فرقہ پرستی سے کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ کاروان اتحاد و بھائی چارہ کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر خالد انور مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے بہارکے گاؤں گاؤں میں اتحاد و بھائی چارہ کا پیغام پہنچا نے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ پرو گرام سے جے ڈی یو کے سینئر لیڈر درگیش رائے، ماہر تعلیم شاہنواز بدر قاسمی ، دانش خان سمیت درجنوں لیڈروں نے خطاب کیا۔ موقع پر بڑی تعداد میں علما، دانشوران اور مقامی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔