وزیراعلیٰ نے جینیاتی بیماری ایس ایم اے میں مبتلا کانو سے ملاقات

TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –12 SEPT     

نئی دہلی، 12 ستمبر: وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے منگل کو کانو جو کہ جینیاتی اسپائنل مسکولر ایٹروفی (ایس ایم اے) میں مبتلا ہے، نجف گڑھ کے نانگلوئی سکراوتی میں واقع ان کے گھر پر جاکر ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔ اس دوران وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ کانو ڈیڑھ سال کا بچہ ہے۔جب کانو پیدا ہوا تو اسے ایک جینیاتی بیماری تھی۔ اس کی وجہ سے کانو کی ٹانگوں میں بالکل جان نہیں تھی۔ وہ برداشت نہیں کر سکتا تھا۔ ٹانگیں کام نہیں کر رہی تھیں۔ یہ بیماری آہستہ آہستہ ٹانگوں سے جسم تک پھیلنے لگی اور کانو کو بیٹھنے میں دقت ہونے لگی۔ کانو کے والدین نے بہت سے ٹیسٹ کروائے تھے۔ ٹیسٹ سے پتہ چلا کہ کانو کو جینیاتی بیماری تھی۔ اگر 24 ماہ کے اندر اس مرض کا علاج نہ کیا گیا تو یہ بیماری آہستہ آہستہ پورے جسم میں پھیل جائے گی اور پھیپھڑے بھی کام کرنا چھوڑ دیں گے۔ یہ جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ کانو کے والدین سے اس بیماری کے علاج کے بارے میں دریافت کیا تو پتہ چلا کہ اس بیماری کا صرف ایک انجکشن ہے جس کی قیمت 17.5 کروڑ روپے ہے۔ یہ انجکشن امریکہ سے آئے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہندوستان میں اب تک اس بیماری کے 9 کیسز سامنے آئے ہیں اور یہ دہلی میں پہلا کیس ہے۔
کیجریوال نے بتایا کہ کانو کے والدین ایک متوسط گھرانے سے ہیں۔ ان کے لیے 17.5 کروڑ روپے کا بندوبست کرنا آسان نہیں تھا۔ اس رقم کا بندوبست کرنے کے لیے کانو کے والدین نے پنجاب سے ہمارے راجیہ سبھا ممبر سنجیو اروڑہ سے رابطہ کیا۔ ایم پی سنجیو اروڑہ بہت سے فلاحی کام کرتے ہیں۔ان کی کئی این جی اوز بھی ہیں۔ سنجیو اروڑہ این جی او کے ذریعے لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔ سنجیو اروڑا نے لوگوں سے کانو کو بچانے کے لیے چندہ دینے کی اپیل کی۔ سنجیو اروڑہ کی اپیل پر بہت سے لوگوں نے چندہ دیا۔ اس ملک میں نیک دل اور مخیر لوگوں کی کمی نہیں ہے۔ اس لیے بہت سے لوگ کنو کی مدد کے لیے آگے آئے۔کیجریوال نے کہا کہ کنو کے والدین نے مختلف لوگوں سے ملنے والے عطیات سے 10.50 کروڑ روپے اکٹھے کئے۔ اس کے بعد اس نے انجیکشن بنانے والی کمپنی کو فون کیا اور 10.50 کروڑ روپے میں انجکشن دینے کی اپیل کی۔ کمپنی والوں نے بھی تعاون کیا اور انہوں نے وہ انجکشن 10.50 کروڑ روپے میں دیا۔ ہم کمپنی کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔ مرکزی حکومت نے انجیکشن پر درآمدی ڈیوٹی ہٹا دی تھی۔ ہم مرکزی حکومت کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔