TAASIR NEWS NETWORK- SYED M HASSAN –16 SEPT
کراچی، 16ستمبر:پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے کہا ہے کہ ایشیا کپ میں ہم ناکام ہوئے اور اس کو ماننا پڑے گا۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ جب ہم ناکامی کو مانیں گے تب ہی بہتری کی طرف جائیں گے، یہ کھلاڑی کافی وقت سے پاکستان کے لیے کھیل رہے ہیں، ان کو ذمے داری لینی چاہیے۔محمد حفیظ نے کہا کہ نجم سیٹھی نے الزام لگایا کہ پاکستانی کوچز ایماندار نہیں ہیں، جب سیٹھی صاحب مکی آرتھر کو پورے اختیارات دے رہے تھے، تب سوال کیوں نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ 3 ماہ سے میچ نہ ہارنے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ بھارت سے بری طرح ہار جائیں، بھارت سے میچ میں شکست نے پاکستان ٹیم کو ذہنی طور پر نقصان پہنچایا۔سابق کپتان نے کہا کہ بابر اعظم کو ورلڈکپ کے لیے مکمل سپورٹ کرنا چاہیے، ورلڈکپ کے بعد کپتان کے حوالے سے سوچیں، ہمیں اس ٹیم سے امید لگانی چاہیے انشا اللہ نتائج اچھے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ اسپنرز کی کارکردگی بہت مایوس کن تھی، ہمارے اسپنرز اچھی جگہ پر بولنگ نہیں کرسکے، شاداب خان بھی پرفارم نہیں کرسکے، ٹی 20 کی وجہ سے شاداب خان کی پرفارمنس متاثر ہو رہی ہے، ہماری فاسٹ بولنگ بہتر ہے، بڑے ایونٹ میں اسپن کنسلٹنٹ ہونا چاہیے۔محمد حفیظ نے کہا کہ میں نے بطور کرکٹ کمیٹی ممبر یہ رائے دی ہے کہ اسی مینجمنٹ کو برقرار رکھنا چاہیے، کسی ایک کھلاڑی کو نکالنے یا لانے سے معاملہ حل نہیں ہوگا، سلیکشن میں زیادہ تبدیلی نہیں ہونی چاہیے، اگر کوئی انجرڈ ہے تو اس کو تبدیل کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں ٹیم میرٹ پر سلیکٹ ہوگی، بھارت میں جاکر آپ کو حوصلے سے کھیلنا پڑتا ہے، ایشیا کپ سے پہلے بہت سے کھلاڑی لیگ کھیل رہے تھے، لیگ کی وجہ سے ان کو انجری ہونا ہی تھی۔سابق کپتان نے کہا کہ جب آپ اتنی زیادہ لیگ کھیل کر آرہے ہوتے ہیں تو بڑے ٹورنامنٹ میں انجرڈ ہونے کا چانس ہوتا ہے، پچھلی مینجمنٹ کو سوچنا چاہیے تھا اتنی انجریز کے بعد لڑکے بڑا ایوٹ کیسے کھیلیں گے۔ خیال رہے کہ سری لنکا کے ہاتھوں سپر فور میں ہار کے ایشیاکپ سے باہر ہونے پر سینئر کھلاڑی اور کرکٹ مبصرین اپنی الگ الگ رائے رکھ رہے ہیں۔